مکوآنہ (این این آئی)فیصل آباد کے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات ناپید‘ علاج معالجہ کیلئے آنیوالے مریض شدید پریشان‘ پرائیویٹ میڈیکل سٹورز سے مہنگے داموں ادویات خریدنے پر مجبور ہو گئے‘ موجودہ حکومت کے مریضوں کو فری ادویات کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
مریضوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے سرکاری ہسپتالوں کی عمارتوں کی تزین وآرائش اور تعمیر وترقی پر کروڑوں روپے خرچ کر دیئے اور فیصل آباد میں سرکاری ہسپتالوں کی عمارتوں کو خوبصورت بنا دیا لیکن ادویات فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور ایکسرے‘ الٹراسائونڈ‘ ای سی جی‘ بلڈٹیسٹ سمیت مشینری کو اپ گریڈ نہیں کیا گیا جسکی وجہ سے سرکاری ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو امراض کی تشخیص کیلئے فیس مقررہ کر رکھی ہیں۔
جس کے باعث دور دراز علاقوں سے آنے والے مریض بھاری فیس ادا کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں، اکثر مشینری بھی خراب رہتی ہے۔ صرف ایمرجنسی وارڈ میں داخل ہونیوالے مریضوں کو فری ادویات فراہم کی جاتی ہیں اور ہسپتالوں کی وارڈز میں داخل مریضوں کو مختلف اقسام کی ادویات اور انجکشن باہر سے خریدنے پڑتے ہیں اور آئوٹ ڈور میں چیک اپ کے بعد چند ادویات دستیاب کی جا رہی ہیں جبکہ اکثر ادویات خریدنی پڑتی ہیں۔
غریب اور مستحق مریضوں کا کہنا ہے کہ حکومت سرکاری ہسپتالوں کی عمارتوں کی تعمیر وترقی‘ تزین وآرائش پر کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے جبکہ علاج معالجہ کیلئے آنے والے مریضوں کی سہولت کیلئے ادویات فراہم کرنے میں ناکام نظر آتی ہے اور غریب شہری مہنگا علاج کروانے پر مجبور ہیں۔ ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ جو ادویات حکومت پنجاب کی طرف سے فراہم کی جا رہی ہیں وہ ادویات مریضوں کو فراہم کی جا رہی ہیں۔ شہری حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف‘ صوبائی وزیر صحت‘ کمشنر فیصل آباد ڈویژن‘ ڈپٹی کمشنر اور ارباب اختیار سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں فری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے