امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ کئی ارب ڈالر کے نئے قرضہ معاہدے پربات چیت کاآغازکر دیا گیا ہے ، وزیر خزانہ

واشنگٹن (این این آئی)وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات محمداورنگزیب نے کہاہے کہ اقتصادی اصلاحات کے پروگرام میں معاونت کیلئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ کئی ارب ڈالر کے نئے قرضہ معاہدے پربات چیت کاآغازکردیاگیاہے، تجارتی جنگ میں پاکستان کیلئے ویت نام جیسا کرداراداکرنے اورامریکا کو اپنی برآمدات میں اضافہ کرنے کا ایک اچھا موقع میسر ہے۔ منگل کودورہ واشنگٹن کے دوران غیر ملکی میڈیا کو انٹرویودیتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہاکہ اس وقت پہلے سے موجودتین ارب ڈالرمالیت کے سٹینڈبائی معاہدے کے تحت پروگرام ختم ہونے کے قریب ہے اور اس معاہدے کی 1.1 بلین ڈالر کی حتمی قسط کے اس ماہ کے آخر میں منظور ہونے کا امکان ہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان نے کئی ارب ڈالرمالیت کے قرضہ پروگرام کے حوالہ سے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے جوکئی سالوں پرمحیط ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال کے برعکس اس سال پاکستان کی معیشت کا اچھا آغازہواہے، آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کے امکانات کے ساتھ ہی مارکیٹ کے اعتماد میں اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان آئی ایم ایف سے کم سے کم تین سالہ پروگرام کے لیے رابطہ کررہاہے کیونکہ ہمیں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے کوعملی جامہ پہنانے کیلئے اس کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا مئی کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک پروگرام سے متعلق بنیادی امورکو طے کرنے تک پہنچ جائیں گے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ امریکا پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت داری ہے۔ امریکا نے ہمیشہ بالخصوص سرمایہ کاری کے حوالہ سے پاکستان کی مددکی ہے۔چین پاکستان اقتصادی راہداری کاذکرکرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہاکہ اس کے تحت چین نے بنیادی ڈھانچہ کوترقی دینے کیلئے وسیع سرمایہ کاری کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تجارتی جنگ میں پاکستان کیلئے ویت نام جیسا کرداراداکرنے اور اپنی برآمدات میں اضافہ کا ایک اچھا موقع ہے۔

ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات اورنجکاری پروگرام کے سوال پرانہوں نے کہاکہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالہ سے ہمیں آئندہ ماہ یا اس سے کچھ زیادہ مدت مین ممکنہ بولی دہندگان کی دلچسپی کے حوالے سے معلوم ہو جائے گا اورہماری خواہش ہے کہ اس عمل کو جون کے آخر تک مکمل کیا جائے۔ آنے والے دوبرسوں میں نجکاری کے پروگرام میں تیزی لائی جائے گی۔ وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے کہاہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ باہمی اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں،جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں اور سر مایہ کاری کی شرح کو 15 فیصدکی سطح پرلانے کی کوشش کررہے ہیں،

سرمایہ کاری میں اضافہ کے لئے سنگاپوراوردبئی کی طرح ہمیں بھی سوچ میں تبدیلی لاناہوگی،ہمیں برآمدات میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے،آئی ایم ایف اورعالمی بینک جیسے اداروں کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک میں مالیاتی شمولیت اور ماحولیاتی لحاظ سے موزوں ڈھانچہ جات اور منصوبوں میں تعاون کیلئے آگے آناچاہیے ۔گذشتہ شب واشنگٹن ڈی سی میں معروف امریکی تھنک ٹینک’’اٹلانٹک کونسل ‘‘کے پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہاکہ اس سال معیشت کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، ایس بی اے پروگرام سے کلی معیشت کے استحکام میں مددملی، جی ڈی پی درست سمت میں ہے،

زراعت میں 5 فیصدنمو ہوئی،خدمات کے شعبہ میں بھی نموہوئی ہے، افراط زرکی شرح 37 فیصدکی بلند ترین سطح سے 20 فیصد کی شرح پرآئی ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں نمو کے پہلو کو اہمیت دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گورننس میں بہتری سے معاملات بہتری کی طرف جاسکتے ہیں، کوشش ہوگی کہ اپنے سابقہ تجربہ کو ملکی بہتری کیلئے استعمال میں لایا جائے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح کو 15 فیصد اور اسی طرح جی ڈی پی کے تناسب سے سر مایہ کاری کی شرح کوبھی 15 فیصدکی سطح پرلایا جائے، ہمیں برآمدات میں اضافہ اور نجکاری کے ایجنڈا کو آگے بڑھاناہے، یہ وہ امورہیں جوہماری معیشت کیلئے ضروری ہے اوریہ وہ امورہیں جن پرآئی ایم ایف کے ساتھ ہماری بات چیت ہوتی رہی ہے اورآگے بھی ہوگی،اگرہم نے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پرعمل درآمدنہیں کیا تو ہمیں مستقبل میں بھی آئی ایم ایف پرانحصارکرنا ہوگا۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف مشن کے ساتھ گزشتہ بات چیت مثبت اورتعمیری رہی ہے، ہم باہمی اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں،ایس بی اے پروگرام کے حوالہ سے پاکستان نے تمام نکات پر عمل درآمدکیاہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ قلیل المدت بنیادوں پرٹیکس لیکجزکوبند اورٹیکسوں سے متعلق مقدمات کو ٹریبونلز کے زریعہ جلد نمٹانا چاہتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ٹیکس کی بنیاداور دائرہ کارمیں توسیع ہماری ترجیحات میں شامل ہے،صنعت، خدمات، ری ٹیل ہول سیلز اورزراعت کا جی ڈی پی میں جو حصہ ہے اسی تناسب سے ٹیکسوں کاتناسب نہیں، اس ضمن میں ہم ٹیکنالوجی کو بروئے کارلارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ٹیکس کے نظام میں انسانی مداخلت کوکم کرنے کیلئے موثرانداز میں کام ہورہاہے،اس سے نظام میں شفافیت آئیگی، اخراجات پرقابوپانے اور پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے زریعہ ہم اتنی مالی گنجائش پیداکرسکتے ہیں جن سے چائلڈسٹنٹنگ اوردیگرعوامی مسائل کے حل کیلئے وسائل دستیاب ہوسکتے ہیں۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ سرمایہ کاری کیلئے پالیسیاں موجودہیں مگراس پرعمل درآمدکی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں ون ونڈوز کے زریعہ نہ صرف غیرملکی بلکہ ملکی سرمایہ کاروں کوبھی سرمایہ کاری کی طرف لاناہوگا کیونکہ اس سے روزگارکے مواقع بڑھیں گے۔انہوں نے کہاکہ مختصر مدت میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اورزراعت پرہماری توجہ ہے، یہ ایسے شعبہ جات ہیں جن سے پیداوارمیں جلد اضافہ ممکن ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہاکہ درمیانی مدت کیلئے کان کنی اورمتعلقہ شعبہ جات حکومت کی ترجیح ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ مالیاتی انکلوژن اورماحولیاتی تبدیلی دو اہم امورہیں، آئی ایم ایف اورعالمی بینک جیسے اداروں کو پاکستان جیسے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک میں مالیاتی شمولیت اور ماحولیاتی لحاظ سے موزوں ڈھانچہ جات ومنصوبوں میں تعاون کیلئے آگے آناچاہیے۔

دریں اثناء اپنے دورہ کے دوران وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں بااثر پاکستانی امریکی تاجروں اور ٹیک انٹرپرینیورز کے ساتھ ایک نتیجہ خیز سیشن کیا،اس سیشن میں زراعت، آئی ٹی، ایکسٹریکٹیو انڈسٹری اور توانائی سمیت اہم شعبوں میں پاکستان کے بہتر کاروباری ماحول اور سرمایہ کاری کے مواقع پر روشنی ڈالی گئی۔ وزیرخزانہ نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں تارکین وطن کے تعاون کو سراہا اور انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ وزیرخزانہ نے پاکستان میں کاروبار کرنے والی آئی ٹی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved