کراچی(این این آئی) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی 69 ہزار پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح بھی عبور ہوگئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 586 پوائنٹس کے اضافے سے 69003 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔معیشت کی شرح نمو بڑھنے اور ترقی کے آثار نظر آنے سے متعلق عالمی بینک اور بلوم برگ کی رپورٹ، آئندہ مالی سال میں شرح نمو میں دوگنا اضافے کے ساتھ بتدریج بڑھوتری کی پیشگوئی اور مہنگائی کی شرح میں 11فیصد کی کمی کے امکانات جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز تیزی کا تسلسل برقرار ہے۔
تیزی کے سبب 50 سے زائد فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جن کی مالیت میں مزید اربوں روپے کا اضافہ ہوگیا۔آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت اور اصلاحاتی اقدامات کے نتیجے میں مقامی و غیر ملکیوں کی پراعتماد اندز میں سرمایہ کاری کررہے ہیں جو کیپیٹل مارکیٹ میں نت نئے ریکارڈز بنانے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے یہی وجہ ہے کہ کاروبار میں مارکیٹ مثبت زون میں ہے۔ نجکاری پلان، آئی ایم ایف سے مثبت مذاکرات پر انویسٹرز پراعتماد ہیں۔ دوسری جانب پاکستان میں سونے کی قیمتوں کو پر لگ گئے، سونے کی مقامی اور عالمی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
مشرق وسطی بحران، خام تیل کی بڑھتی قیمتوں سمیت دیگر معاشی چیلنجز کے باعث سونے کی عالمی و مقامی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر آگئیں۔بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں سونے کی قیمت کے تمام سابقہ ریکارڈز ٹوٹ گئے ہیں جہاں فی اونس سونے کی قیمت 5 ڈالر کے اضافے سے 2355 ڈالر کی بلند ترین سطح پر آگئی۔پاکستان کی صرافہ مارکیٹوں میں پیر کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 600 روپے کا اضافہ ہوا،
جس کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 45 ہزار 700 روپے ہوگئی۔اس کے علاوہ 10 گرام سونے کی قیمت میں 514 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 10 ہزار 648 روپے ہوگئی۔اسکے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 2650روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 2271.94روپے کی سطح پر مستحکم رہی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی بحران، اسرائیلی جارحیت کے بعد ایران اسرائیل کشیدگی اور امریکی سینٹرل بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کے بعد یورپین ممالک کی بھی سود میں کمی کی اطلاعات جیسے عوامل نے بین الاقوامی سطح پر سونے پر دبا بڑھادیا ہے۔