اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ہم سرحد پار سے کسی بھی قسم کی دہشتگردی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے تاہم ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن کے ماحول میں رہنا چاہتے ہیں،ہمسایہ ممالک سے گزارش کروں گا کہ آئیں بیٹھیں، مل کر دہشت گردی کے خلاف لائحہ عمل تیار کریں، بدقسمتی سے پھر چند سال پہلے دہشتگردی نے سر اٹھایا، عظیم قربانیوں اور بے پناہ توانائیاں خرچ کرنے کے بعد دہشتگردی کا واپس آنا کسی بھی المیے سے کم نہیں، اب دوبارہ اس کا سر کچلنے کیلئے یہی شہید اور غازی ہتھیلی پر جان رکھ کر ان کا مقابلہ کر رہے ہیں،رول اوور اور مزید قرضے پاکستان کیلئے انتہائی نقصان دہ ہیں،ہمیں اپنی معاشی فاؤنڈیشن کو بحال کرنا ہے،
اس کو ہمیں پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، اور قرضوں سے جان چھڑانی ہے،2400 ارب روپے کے محصولات کے مقدمات چل رہے ہیں،ایف بی آر کو 100 فیصد ڈیجیٹائز کرنے کے لیے آخری میٹنگ کر لی ہے، 8 اپریل کو کنسلٹنس کی بڈز آ جائیں گی، اسے اچھی طرح دیکھنے کے لیے مزید ایک ہفتہ لگے گا، اپریل کے تیسرے اور چوتھے ہفتے میں کنسلٹنٹس کا تقرر ہو جائے گااور 100 فیصد ڈیجیٹائز ہونے کا عمل شروع ہو جائے گا۔اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم سب سے پہلے شہدا اور ان کے عظیم والدین اور اہل خانہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں کہ جن کے سپوتوں نے بڑی جرات اور بہادری سے دہشت گردوں کا چند دن پہلے مقابلہ کیا اور ان تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا اور ساتھ جام شہادت نوش کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ وطن کے ساتھ اس سے والہانہ محبت، قربانی اور ایثار کا اور کوئی مثال نہیں دی جاسکتی۔