لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی کو ان کی رہائشگاہ کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا،چودھری پرویز الٰہی کو اینٹی کرپشن میں درج مقدمات میں گرفتار کیا گیا اور انہیں آج جمعہ کے روز اینٹی کرپشن عدالت میں پیش کیا جائے گا،
تحریک انصاف نے چودھری پرویزالٰہی کی گرفتار ی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک عمل قرار دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز ظہور الٰہی روڈ پر واقع ظہور پیلس سے تین گاڑیاں جانے کیلئے روانہ ہوئیں جبکہ گھر کے باہر موجود پولیس نے ان گاڑیوں کو روک لیا شیشے سیاہ ہونے پر تلاشی دینے کے لئے کہا گیا تاہم ان کی تلاشی نہ دی گئی ۔ پولیس کی جانب سے بلٹ پروف گاڑی کے شیشے کو توڑنے کی کوشش کی گئی جس پر ڈرائیور نے شیشہ کھول دیا اور گاڑی کی تلاشی لی گئی تو اس میں چودھری پرویز الٰہی سوار تھے۔
پولیس نے انہیں فوری طور پر گاڑی سے نیچے اتار کر اپنی گاڑی میں سوار کرا لیا جبکہ ان کی گاڑی کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا گیا ۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق سابق وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی کرپشن کے مختلف کیسز میں اینٹی کرپشن کو مطلوب تھے۔ چودھری پرویز الٰہی کی ضمانت چند دن قبل اینٹی کرپشن عدالت نے منسوخ کر دی تھی۔ پرویز الٰہی نے ضمانت کیلئے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا تھا ۔
ترجمان کے مطابق کئی روز سے سابق وزیر اعلی پرویز الٰہی کی گرفتاری کی کوششیں جاری تھیں۔ پرویز الٰہی کو فرار ہونے کی کوشش کے دوران اینٹی کرپشن ٹیم نے گرفتار کیا۔ بتایا گیا ہے کہ پرویز الٰہی کی گرفتاری عمل میں نہ آنے کی وجہ سے اینٹی کرپشن کی ٹیم پولیس کے ہمراہ گزشتہ کئی روز سے ظہور الٰہی روڈ پر موجود تھی اور علاقے کی ریکی بھی کی جارہی تھی ۔
اینٹی کرپشن ٹیم نے ظہور پیلس سے ملحقہ ایک گھر اور نجی سکول کی بھی تلاشی لی تھی لیکن پرویز الٰہی کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی تھی۔نگران صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کرپشن کے مقدمات میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو مطلوب تھے اور انہوں نے ہی گرفتار کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پرویز الٰہی کی گرفتاری کے وقت مزاحمت کی گئی جس کے بعد گاڑی کا دروازہ کھولا گیا تو پرویز الٰہی برآمد ہوئے۔انہوں نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی اپنے گھر سے فرار ہو رہے تھے ۔