کراچی(این این آئی)وفاقی اردو یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اپنے نئے چانسلر صدرآصف علی زرداری کی جانب سے صدر مملکت کا منصب سنبھالتے ہی اساتذہ کی بھرتیاں اور ترقیاں کالعدم کردیں۔یونیورسٹی انتظامیہ نے اس سلسلے میں یونیورسٹی کی سینیٹ کے مبہم اور غیر تصدیق شدہ فیصلے کا سہارا لیتے ہوئے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاالدین کے دور میں منعقدہ سلیکشن بورڈ کو کالعدم قرار دے دیا ہے اور سینیٹ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر سابق وائس چانسلر کے دور میں کی گئیں تمام ترقیاں، تقرریاں، مستقلی(ریگولرائزیشن)اور نئے عہدوں کی تخلیق بھی کالعدم کر دی گئی ہے۔
سینیٹ کمیٹی کی سفارش پر سابق وائس چانسلر کے دور میں نئے مستقل اساتذہ کی جاری کی گئیں تنخواہیں روکے جانے کا بھی امکان ہے، اس سلسلے میں اردو یونیورسٹی کے سابق دور سے چلے آرہے موجودہ قائم مقام رجسٹرار کی جانب سے کئی نوٹیفکیشنز جاری کر دیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ ان مختلف نوٹیفیکیشنز کے اجرا سے اردو یونیورسٹی میں اساتذہ اور ملازمین میں شدید بے چینی پھیل گئی ہے اور اساتذہ یہ کہتے نظر آرہے ہیں کہ سابق انتظامیہ کے افسران نئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کو ادھوری حقیقت یا تصویر کا محض ایک رخ دکھا کر فیصلے کروا رہے ہیں۔