کراچی(این این آئی)طبی ماہرین نے خبردار کیاہے کہ سحری میں بسیار خوری اور افطار میں ٹھنڈے مشروبات،بازاری پکوڑوں اورتلی وکھٹی اشیاء کے استعمال سے گلے وپیٹ کے امراض پھیل سکتے ہیں اس لئے شہری اعتدا ل سے کام لیں۔اس ضمن میں ڈائویونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پروفیسر عاطف حفیظ صدیقی نے کہاکہ سحری میں اتنا ہی کھائیں جتنا معمول کا ناشتہ کرتے ہیں، ٹھندے پانی سے گریز کریں، تلی ہوئی ، زیادہ میٹھی اور ٹھنڈی چیزوں کیساتھ غیر معیاری بازاری اشیا سے بھی پرہیز کریں ۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی کا موسم اچھا نہیں ، بہت سارے وائرس پھیلے ہیں ، موسم تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور پہلے ہی گلے کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے ۔ رمضان المبارک کی آمد کیساتھ ہی عموما گلے کے مریض بڑھ جاتے ہیں کیونکہ شہری احتیاط نہیں کرتے اور سارا دن بھوکا پیاسا رہنے کے بعد افطار میں زیادہ کھاتے اور ٹھنڈے مشروبات استعمال کرتے ہیں جس میں اعتدال کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سحری میں شہری بہت زیادہ کھانے کو ترجیح دیتے ہیں حالانکہ اگر وہ 2روٹیاں کھائیں یا 5روٹیاں کھائیں معدے زیادہ سے زیادہ 5سے 6گھنٹے میں خالی ہو جاتا ہے لیکن زیادہ کھانے سے معدے پر دباو پڑتا ہے اور پیٹ کے امراض ہوجاتے ہیں ۔