امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

سرفرازبگٹی بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب، حلف بھی اٹھا لیا

کوئٹہ (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سرفراز بگٹی 41 ووٹ لے کر بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہونے کے بعد عہدے کا حلف اٹھا لیا۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدلخالق اچکزئی کی زیر صدارت 40 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے انتخاب کے لیے کسی دوسرے رکن کے کاغذات نامزدگی جمع نہ کرنے کی وجہ انتخاب بلا مقابلہ ہوا، تاہم اسمبلی قوائد اور ضابطہ کار کے مطابق قائد ایوان یا وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے رائے شماری ہوئی۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ کے لیے پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار سرفراز بگٹی ایوان نے 65 کے ایوان میں 41 ارکان کا اعتماد حاصل کرلیا۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 12 ارکان اسمبلی نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا جبکہ نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبد المالک بلوچ سمیت 4 ارکان نے اجلاس میں شرکت کے باوجود رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔سرفراز بگٹی پیپلز پارٹی کے 17 مسلم لیگ (ن) کے 14 بلوچستان عوامی پارٹی کے 4 عوامی نیشنل پارٹی کے 3 حق دو تحریک اور جماعت اسلامی کے ایک، ایک جبکہ ایک آزاد رکن مولوی نور اللہ نے حق میں ووٹ دیا، اسپیکر نے اپنا ووٹ استعمال نہیں کیا۔

بلوچستان اسمبلی کے 3 حلقوں کے نتائج الیکشن کمیشن کی جانب سے روکے گئے ہیں جبکہ بی اے پی کے صادق سنجرانی، جے یو آئی کے میر ظفر زہری اور مسلم لیگ (ن) کے جام کمال نے تاحال اسمبلی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے سردار اختر مینگل نے صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑ کر قومی اسمبلی کی رکنیت پر حلف اٹھالیاجن کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی انتخاب ہوگا۔بعدازاں، نومنتخب وزیر اعلی بلوچستان کی تقریب حلف برداری کوئٹہ میں منعقد ہوئی، گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ نے نومنتخب وزیر اعلی سے حلف لیا۔

تقریب حلف برداری میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری فیصل کریم کنڈی سمیت اعلی سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔سابق صوبائی وزیر داخلہ اور نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی یکم جون 1975 کو ڈیرہ بگٹی میں پیدا ہوئے، ان کے والد میر غلام قادر میسوری قبیلے کی ایک قدرآور شخصیت تھے۔سرفراز بگٹی نے اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ پر ڈیرہ بگٹی سے سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔

صوبائی الیکشن میں کامیابی کے بعد سرفراز بگٹی کو بلوچستان کے وزیر داخلہ کا منصب سونپا گیا جنہوں نے صوبے میں قیام امن کے لیے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر متعدد اقدامات کیے منتخب ہوئے۔2016 میں نامعلوم شرپسندوں نے سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے صوبائی وزیر داخلہ کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم وہ اس حملے میں خوش قسمتی سے بال بال بچ گئے تھے۔

جولائی 2022 میں اس وقت سینیٹر کے عہدے پر موجود میر سرفراز بگٹی بلوچستان کے علاقے روجھان پور میں قافلے کے قریب سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں بال بال بچ گئے تھے۔2018 میں بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد انتخابات میں حصہ لینے والے سرفراز بگٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن وہ 2018 اور 2021 میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔گزشتہ سال نگران حکومت کے قیام کے بعد وہ کابینہ کا حصہ تھے اور انہیں نگران وفاقی کابینہ میں وزیر داخلہ کا منصب دیا گیا تھا تاہم بعدازاں انہوں نے اس منصب سے مستعفی ہوتے ہوئے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا اور 2024 کے عام انتخابات میں ڈیرہ بگٹی سے بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی۔10 سے کامیابی حاصل کر کے صوبائی اسمبلی کا حصہ بنے تھے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved