مکوآنہ (این این آئی)سمارٹ فون کا طویل استعمال بالغوں میں توجہ کی کمی’’ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر‘‘ بڑھ رہا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ سمارٹ فونز کو جزوی طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے جس سے بالغوں میں توجہ کی کمی’’ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر‘‘کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
برطانوی میڈیا میں شائع ہونے والے بیان کے مطابق ڈاکٹر یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا جوانی میں ”ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر” میں مسلسل اضافہ صرف سکرین کے استعمال یا ماحولیاتی اور رویے کے عوامل کی وجہ سے بھی ہوتا ہے۔جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روزانہ دو یا اس سے زیادہ گھنٹے اپنے سمارٹ فون استعمال کرتے ہیں ان میں توجہ کی کمی/ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر (ADHD) ہونے کا امکان 10 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
طبی ماہرین نے مزید کہنا ہے کہ یہ عارضہ بنیادی طور پر چھوٹے بچوں سے منسلک ہوتا ہے، اس امکان کے ساتھ کہ بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہو سکتا ہیواضح رہے سمارٹ فونز، سوشل میڈیا، ٹیکسٹنگ، اسٹریمنگ میوزک، فلمیں یا ٹیلی ویژن سے پیدا ہونے والے اثرات بالغوں میں یہ وبا پیدا کر رہے ہیں۔