مری ( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے تو اپنی طرف سے ساری زندگی کے لئے نا اہل کر دیا گیا تھا لیکن میں آج آپ کے سامنے کھڑا ہوں ، مجھے ساری زندگی کے لئے نکالنے والے آج خود استعفے دے کر گھر جارہے ہیں ،کچھ دال میں کالا ہے ناں ،جس شخص نے آٹھ ماہ بعد چیف جسٹس آف پاکستان بننا تھا وہ استعفیٰ دے کر گھر جارہا ہے اللہ کی قدرت دیکھیں ، ہمارے دور میں مہنگائی کم تھی عوام خوشحال تھے ،پھر بتائو مجھے کیوں نکالا ، جس نے مجھے نکالا اس نے اچھا کیا یا برا کیا ؟،
،چلیں مجھے تو نکال دیا پھر لائے کس کو جس نے کہا میں ایک کروڑ نوکریاں دوں گا ،بتائو کسی کو نوکری ملی ، وہ کٹے وچھے کہاں گئے ، وہ مرغیاں انڈے کہاں چلے گئے ،کہا گیا ہم پچاس لاکھ گھر دیں گے کسی کو گھر ملا؟ ، کہتے ہیں یوتھ ہمارے ساتھ ہے یوتھ تو یہاںمیرے ساتھ کھڑی ہے ، آپ کے ساتھ کون سی یوتھ ہے،اللہ نے موقع دیا تو مری کے چاروں اطراف موٹر وے ہو گی ،بڑی خواہش ہے کہ راولپنڈی ،اسلام آباد سے مری تک ٹرین لے کر آئیں ، یہ ٹرین یہاں نہ رکے اور آگے مظفر آباد جائے ۔
ان خیالات کا اظہارا نہو ں نے مری میں بڑی انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسے سے مریم نواز شریف نے بھی خطاب کیا ۔ نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اتنی ٹھنڈ میں اتنی دیر سے کھڑے ہیں میں آپ کو اس کی داد دیتا ہوں ، میںاتوار کے روز مری پہنچا تو یہاں پر بہت ٹریفک تھی ،1985کی بات ہے جب میں وزیر اعلیٰ پنجاب بنا تو سب سے پہلا منصوبہ راولپنڈی سے مری سے سڑک کا تھا ، مری میرا دوسرا گھر ہے اور مجھے بہت پیار الگتا ہے ،مری کے لوگ بھی بڑے پیارے لگتے ہیں یہ باتیں دل سے نکل رہی ہیں،مجھے آپ سے بڑا پیا رہے محبت ہے ۔
میں1950میں پیدا ہوا اور1956میں پہلی مرتبہ یہاںآیا ، مجھے یہاںآتے ہوئے کتنے سال ہوگئے ہیں ، میں لاہور کے بعد کہیں زیادہ رہاہوں تو وہ مری ہے ۔مجھے آپ یہاں پر جہاںمرضی لے جائیں میں آپ کو راستے بتائوںگا ،میں بہت سالوں بعد مری آیا ہوں کیوں کہ مجھے آپ سے دور کر دیا گیا تھا،آپ جتنا مجھ سے پیار کرتے ہیںمیں اس سے زیادہ آپ سے پیار کرتا ہوں ۔نواز شریف نے کہا کہ جب میں وزیر اعظم تھا میں عوام کی خدمت کر رہا تھا ، ہم نے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا،انہوں نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا ہم نے بجلی سستی کی یا نہیں کی ، مہنگائی ختم کی یا نہیں کی ،موٹر وے بنائی یا نہیں بنائی، روٹی چار روپے کی یا نہیں کی ،ہمارے دور میں آٹا پینتیس روپے کلو یا تھا یا نہیں،
گھی ایک سو پاس کا تھا ، چینی پچاس روپے کلو تھی یا نہیں ، سبزیاں دس روپے کلو ملتی تھیں،ڈالر ایک سو چار روپے پر تھا،پیٹرول 65روپے کا تھا یا نہیں ،زمینداروںکے لئے کھاد سستی تھی ، ہمارے دور میں جو ٹریکٹر آٹھ لاکھ روپے کا آتا تھا اب وہ اڑتیس لاکھ روپے کا ہے، چھوٹی کاریں پانچ سے دس لاکھ روپے میں مل جاتی تھی تھی آج وہ پچیس لاکھ روپے میںبھی نہیں ملتیں،بتائونوازشریف کا زمانہ اچھا تھا یا یہ زمانہ اچھا ہے ، ہمارے دور میں سونے کا ریٹ پچاس ہزار روپے تولہ تھا آج دو لاکھ روپے تولہ ہے ،پھر بتائو مجھے کیوں نکالا ، جس نے مجھے نکالا اس نے اچھا کیا یا برا کیا ؟، آج وہ خود استعفیٰ دے کر گھر جارہا ہے ،کچھ دال میں کالا ہے ناں ،چوری کی داڑھی میں تنکا تھا ، جس شخص نے آٹھ ماہ بعد چیف جسٹس آف پاکستان بننا تھا وہ استعفیٰ دے کر گھر جارہا ہے ،اللہ کی قدرت دیکھیں ، مجھے تو اپنی طرف سے ساری زندگی کے لئے نا اہل کر دیا گیا تھا لیکن آج وہی نواز شریف آپ کے سامنے کھڑا ہے ، اللہ کی قدرت دیکھیں ،اللہ کا بڑا احسان ہے اوربڑا شکر ہے۔