لندن(این این آئی)ایک سائنسی تحقیق میں موبائل فون کے زیادہ استعمال کے خلاف سخت وارننگ جاری کی گئی اور اس سے ہونے والے کچھ نقصانات کا انکشاف کیا گیاہے کیونکہ روزانہ فون کا طویل استعمال صارف کو ایسی بیماریوں میں مبتلا کر دیتا ہے جو اس کی زندگی کو بدل سکتی ہیں۔برطانوی اخبارکی رپورٹ کے مطابق امریکی محققین کی جانب سے کی گئی ایک حالیہ سائنسی تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ اسمارٹ فون کا طویل استعمال یعنی اسے دن میں صرف دو گھنٹے استعمال کرنا بالغ افراد کے لیے حرکت اور توجہ میں کمی ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر کی نشوونما کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ دنیا توجہ کی کمی ہائپرایکٹیویٹی ڈس آرڈرمیں مبتلا بالغوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا مشاہدہ کر رہی ہے اور محققین کا کہنا تھا کہ اس وجہ اسمارٹ فون ہو سکتا ہے۔ڈاکٹر یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا جوانی میں ADHD میں مسلسل اضافہ صرف بہتر اسکریننگ یا ماحولیاتی اور رویے کے عوامل کی وجہ سے ہے۔حالیہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ دن میں دو یا اس سے زیادہ گھنٹے اپنے اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں ان میں توجہ کی کمی کے باعث ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر کا خطرہ 10 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھاکہ یہ عارضہ بنیادی طور پر چھوٹے بچوں سے جڑا ہوا ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ بچہ بڑے ہوتے ہی اس سے باہر نکل سکے گا، لیکن اسمارٹ فونز جیسے سوشل میڈیا، ٹیکسٹ میسجز، سٹریمنگ میوزک، فلم یا ٹیلی ویژن کی وجہ سے پیدا ہونے والے خلفشار کا سبب بنتا ہے جو بچوں میں ADHD کی وبا پیدا کر رہے ہیں۔محققین کا خیال ہے کہ سوشل میڈیا لوگوں پر مسلسل معلومات کی بمباری کرتا ہے، جس کی وجہ سے وہ اپنے فون چیک کرنے کے لیے اپنے کاموں سے وقفہ لیتے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ جو لوگ اپنا فارغ وقت ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے گذارتے ہیں وہ اپنے دماغ کو آرام نہیں دیتے اور کسی ایک کام پر توجہ مرکوز نہیں کرتے اور عام خلفشار بالغ افراد کی توجہ کا دورانیہ کم کرنے اور آسانی سے مشغول ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔سٹینفورڈ یونیورسٹی کے رویے کے ماہر نفسیات الیاس ابو جاود نے کہا کہ “ایک طویل عرصے سے ADHD اور بھاری آن لائن استعمال کے درمیان تعلق ہمارے میدان میں ایک مرغی اور انڈے کا سوال رہا ہے۔ کیا لوگ ADHD ہونے کی وجہ سے بھاری آن لائن صارفین بن جاتے ہیں۔سائنس دانوں نے ADHD کو دماغی صحت کی خرابی کے طور پر بیان کیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو محدود توجہ، انتہائی سرگرمی ہو سکتی ہے جو ان کی روزمرہ کی زندگی کو متاثر کر سکتی ہے۔