امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

ججز کیخلاف مہم کے بعد کارروائی قانون کے مطابق ہوئی ہے، تنقید کو تہذہب کے دائرے میں رہ کر کیا جانا چاہیے ، مرتضیٰ سولنگی

اسلام آباد (این این آئی)نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ججز کے خلاف مہم کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی کارروائی قانون کے مطابق ہوئی ہے جس میں کسی کو ہراساں نہیں کیا گیا،عدلیہ کے خلاف چلنے والی مہم پر جے آئی ٹی بنائی گئی، تقریباً 100 انکوائریز ہوچکی ہیں، آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت اظہار رائے کی آزادی لامحدود نہیں ، جو کچھ عدلیہ پر تنقید ہوئی وہ تنقید کے زمرے میں نہیں آتی،تنقید کو تہذہب کے دائرے میں رہ کر کیا جانا چاہیے بہتان تراشی اور تذلیل سے اجتناب کرنا چاہیے، ،جے آئی ٹی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو عدلیہ مخالف مہم کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی جانے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن کمیٹی (جے آئی ٹی) کے کنوینر ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اسحاق جہانگیر اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ نے 16 فروری کو اعلیٰ عدلیہ کے خلاف تضحیک آمیز اور بہتان تراشی پر جاری مہم کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جس کا پہلا اجلاس 17 جنوری اور دوسرا اجلاس 23 جنوری کو ہوا اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تک سوشل میڈیا کے تقریباً 600 اکائونٹس پر تحقیقات ہوئی ہیں، 100 انکوائریز رجسٹرڈ کی گئیں، تقریباً 110 افراد کو نوٹس جاری کئے گئے جن میں 22 سیاسی کارکنان یا سیاستدان اور 32 صحافی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تک قانون کے تحت صرف نوٹس جاری کرنے کی کارروائی ہوئی ہے، کسی کو ہراساں کیا گیا اور نہ ہی کسی کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی اب تک ہونے والی کارروائی قانون کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت اظہار رائے کی آزادی لامحدود نہیں ہے اس پر مناسب پابندیاں ہیں۔ آئین کے اندر درج ہے کہ مسلح افواج اور عدلیہ کے خلاف آئین اور قانون کے دائرہ سے باہر کوئی مہم نہیں چلائی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ تنقید ہو سکتی ہے لیکن یہاں بات کردار کشی اور تضحیک کی ہو رہی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پچھلے دنوں اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف جو کچھ ہوا ہے وہ کسی طور بھی تنقید کے زمرے میں نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ تنقید تہذیب کے دائرہ میں ہونی چاہئے اور بہتان تراشی سے گریز کرنا چاہئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جے آئی ٹی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے، ہم آئین، قانون اور عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قانون سازی پارلیمان کا اختیار ہے، اس وقت صرف سینیٹ موجود ہے جبکہ قومی اسمبلی کا وجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو ہراساں نہیں کیا جا رہا، قانونی نوٹس دینا متعلقہ اداروں کا اختیار ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی بننے کے بعد کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی بننے کے بعد سوشل میڈیا پر بہتان تراشی، کردار کشی اور غلیظ حملے کرنے کی مہم میں واضح کمی آئی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک معاملہ عوامی رائے کا ہے اور ایک معاملہ قانون کی عدالت کا ہے، قانونی سوالات قانون کی عدالت میں رکھیں گے، پبلک ڈومین میں پچھلے کئی دنوں سے ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر پروگرام ہو رہے ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ یکطرفہ طور پر حکومت، حکومتی اداروں اور اعلیٰ عدلیہ پر حملے ہوں اور ہم خاموش رہیں،

حقائق سے آگاہی ضروری ہے، ہم نے حقائق سامنے رکھے ہیں، قانونی سوالات کے جواب قانون کی عدالت میں پیش کریں گے۔ اس موقع پر کمیٹی کے کنوینر ڈی جی ایف آئی اے اسحاق جہانگیر نے کہا کہ کسی شخص کو نوٹس جاری کرنے کا مطلب اس کا موقف معلوم کرنا ہے، یہ ضروری نہیں کہ ہر نوٹس پر ایف آئی آر درج ہو۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی بننے سے پہلے غیر یقینی کی فضاء￿ تھی، ایسا تاثر دیا جا رہا تھا جس سے فضا خراب ہو رہی تھی۔ ایف آئی اے حکام نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جے آئی ٹی بننے سے پہلے تقریباً 60 سے 70 ملین لوگوں کی پوسٹیں تھیں، جے آئی ٹی بننے کے بعد ان میں واضح کمی آئی ہے، کئی لوگوں نے اپنے ٹویٹس اور پوسٹیں ڈیلیٹ کی ہیں۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved