ملتان (این این آئی)سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ 8فروری کو الیکشن ہو ہی نہیں رہے ،ہو بھی جائیں تو بڑی پارٹی کو باہر کرنے سے نتائج کوئی تسلیم نہیں کریگا،اسٹیبلشمنٹ میری محبوب بھی ہے اور قاتل بھی،اس وقت بھی اسٹیبلشمنٹ اور ملک کو بچانے کی بات کر رہا ہوں،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عملی طور پر تحریک انصاف کالعدم ہو چکی ہے، امریکہ ہمارا نمبر 1 دشمن ہے لیکن پاکستان کو ختم کرنا اس کے فیور میں نہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ الیکشن کا رزلٹ ابھی سے بتا دیتا ہوں 30 سے 35 فیصد سیٹیں مسلم لیگ ن ، 15 سے 20فیصد پیپلزپارٹی، 20 سے 30 سیٹیں چھوٹی پارٹیوں کی باقی سب آزاد کامیاب ہوں گے۔ وزیراعظم چھوٹے صوبے سے ہوگا اور نواز شریف، زرداری پیچھے بیٹھے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے الیکشن پر کروڑوں روپے نہیں لگانا اور نا ہی میرے پاس پیسہ ہے، میرے مقابلے میں جہانگیر ترین اور عامر ڈوگر کے وسائل بے پناہ ہیں۔
میں بغیر پیسوں کے حلقے کی عوام کے سامنے جھولی پھیلائوں گا، مجھے یقین ہے کہ ہمیشہ کی طرح ملتان کی عوام مجھے کامیاب کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عامر ڈوگر کے والد بھی میرے خلاف الیکشن لڑے جسے میں نے بڑی لیڈ سے جیتا۔ عامر ڈوگر میرے ساتھ پہلے مقابلے صرف میں 18 ہزار ووٹ لے سکے تھے،تیسری بار فری اینڈ فیئر الیکشن نہیں تھا،(ن) لیگ کے لوگوں نے بھی مجھے ہرانے میں ساتھ دیا تھا،اس وقت ہمارے انتخابات آجکل موضوع بحث بنے ہوئے ہیں،8 فروری پر پوری دنیا کی نظریں لگی ہوئی ہیں ، ہمارے دوست اور دشمن دنوں کی نظریں انتخابات پر لگی ہیں،
مجھے بار بار ضیاالحق کے دور کے مناظر یاد آتے ہیں،ضیاء الحق دنیا سے چلے گئے مگر انتخابات انہوں نے نہیں کروائے، میں سمجھتا ہوں 8 فروری کو الیکشن ہو ہی نہیں رہے،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف کا اب نشان نہیں رہا ایک طرح سے وہ کالعدم قرار دی جا چکی ہے۔امیدوار جیت کر بھی خود کو پی ٹی آئی کا نہیں کہ سکتا ، تاہم اگر الیکشن ہوئے تو میں اس میں بھرپور حصہ لوں گا۔اس حلقے نے مجھے عزت دی یے میں انہیں بکنے نہیں دوں گا۔میں چینی کی مشینوں میں عوام کو کرش نہیں ہونے دوں گا، جہانگیر ترین کا ملتان اور اس حلقے سے کیا تعلق ہے۔
اس نے کبھی اس حلقے کے لیے کام نہیں کیا ۔جہانگیر ترین ایک الیکشن جیت سکے ہیں وہ بھی جتوایا گیا تھا۔ جس کے پاس زیادہ شوگر ملیں ہیں اختیار بھی اسی کے پاس ہے ۔ہم تو جینے، مرنے، شادی، غمی میں بھی لوگوں میں جاتے ہیں اور ملتان کی عوام کیلئے سب سے زیادہ ترقیاتی کام میں نے کرائے ہیں۔جہانگیرترین نے آجتک ملتان کیلئے ایک آواز بھی نہیں اٹھائی۔ میں یقین دلاتا ہوں میں مقابلہ کروں گا ،جہانگیر ترین کا ملتان سے کیا تعلق ہے یہ تو باہر کے لوگ ہیں ،مجھے معلوم تھا مسلم لیگ ن نے اس سیٹ کو قربان کر دیا ہے ، اس سے بہتر تھا کہ شیخ طارق رشید کو لڑنے دیتے ،
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی جتنی بھاگ دوڑ کر رہے ہیں حق بنتا ہے انہیں وزیر اعظم بنا دیں ۔ عمران خان کو بند کردیا ہے جو اپنے مقدم بھگت رہا ہوگا ، عمران خان کو سمجھایا تھا کہ جو سلوک نواز شریف کے ساتھ ہو رہا ہے وہی تمہارے ساتھ ہوگا ، کبھی بھی لوگوں کی مرضی کی حکومت انہیں نہیں دی گئی ، انہوں نے کہا کہ نواز شریف سیاست دان نہیں تھے کاروباری تھے ، نواز شریف کو سیاست دان بنایا گیا جہانگیر ترین بھی کاروباری ہیں، آج انکی اپنی جماعت ہے ، نواز شریف میرے پاس آتے تھے کہ جہاں آپ جائیں گے اس پارٹی میں ہم جائیں گے ،انہوں نے کہا کہ عمران خان مجھے اچھا لگتا ہو یا نا ہو مگر پوری قوم اسے لیڈر تسلیم کر چکی ہے ، ان انتخابات کو کوئی مانے گا بھی نہیں قوم بھی قبول نہیں کرے گی ۔