اسلام آباد (این این آئی)سابق چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جاوید اقبال پر ہراسانی کا الزام لگانے والی طیبہ گل نے کہا ہے کہ 45 دن مرضی کے بغیر مجھے شوہر سمیت وزیرِ اعظم ہاؤس میں حبسِ بیجا میں رکھا گیا۔طیبہ گل نے ایک انٹرویو میں بتایا میں میرا کیس سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہوا، پی ٹی آئی نے فائدہ اٹھایا، بانی پی ٹی آئی وزیرِ اعظم تھے تو وزیرِ اعظم ہاؤس سے کال آئی کہ وہ ملنا چاہتے ہیں۔
طیبہ گل نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ڈر تھا کہ باہر گئی تو حقائق سب کو معلوم ہو جائیں گے، کوئی مدینہ کی ریاست نہیں تھی، لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جاوید اقبال کے خلاف کارروائی کریں گے، میں نے بھروسہ کیا، ثبوت دئیے تاہم انہوں نے سیاسی فائدہ اٹھایا، پی ٹی آئی نے اپنے نیب کے کیسز ختم کروائے۔طیبہ گل نے کہاکہ 2022ء میں ادارہ محتسب میں سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال و دیگر کیخلاف شکایت دی،
چیئر پرسن ادارہ محتسب کشمالہ طارق نے میرا کیس سنجیدہ نہیں لیا۔طیبہ گل نے کہا کہ جاوید اقبال نے سمجھوتہ کیا، پی ٹی آئی کے مخالفین کی گرفتاریاں کیں، مجھے 45 دن وزیرِ اعظم ہاؤس میں رکھا اور دھمکیاں دیں، مجھ سے پی ٹی آئی حکومت نے بلینک بیانِ حلفی لیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے نوٹس میں سب معاملہ تھا، مجھے انصاف کہیں نظر نہیں آیا، اعظم خان نے میرے دروازے پر پہرہ دینے کے لیے سیکیورٹی کھڑی کی تھی۔طیبہ گل نے کہا کہ مجھے وزیرِ اعظم ہاؤس میں ہراساں کیا گیا، میرے پاس ثبوت ہیں، پی ٹی آئی حکومت نے ثبوتوں کو مٹانے کی کوشش کی۔