کراچی (این این آئی) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے)سے متعلق نجکاری کمیشن کا پلان ناکام ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری آئندہ سال جنوری میں کیے جانے کا نجکاری کمیشن کا پلان ناکام ہو گیا ہے، نج کاری کے لیے قرض ادائیگیاں اور لیگل ایشوز کو حل نہ کیا جا سکا۔ذرائع نجکاری کمیشن نے بتایا کہ وزیر نجکاری فواد حسن فواد کا جنوری تک پی آئی اے کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا پلان تھا۔
پی آئی اے کی آئندہ 3ماہ کی مالیاتی ضروریات پوری کرنے کے لیے وزارت خزانہ فیصلہ کرے گی جبکہ پی آئی اے نے حکومتی گارنٹی پر کمرشل بینکوں سے 270 ارب سے زائد قرض لیا ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے 260 ارب روپے قرض پر 8 ارب روپے سے زائد سود ادا نہیں کر سکتا، جن بینکوں سے قرض لیا گیا ہے ان میں نیشنل بینک، بینک آف پنجاب سمیت 8 کمرشل بینک شامل ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری ہونے تک حکومتی قرض کو ری شیڈول کرنے کا فیصلہ بھی نہیں ہو سکا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی مالیاتی ضروریات کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ میں قائم کمیٹی کرے گی۔