تہران(این این آئی )بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی کی شرح میں ایک مہینوں کی سست روی کو تبدیل کر کے 60 فیصد تک خالص کر دیا ہے، جو کہ ہتھیاروں کی تیاری کے لیے درکار سطح کے قریب ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایجنسی نے ایک بیان میں رکن ممالک کو دی گئی ایک خفیہ رپورٹ کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم کی پیداوار میں اضافہ کیا، جس سے 2023 کے وسط تک پیداوار میں سابقہ کمی کو تبدیل کیا گیا۔
ایران نطنز اور فردو تنصیبات میں 60 فیصد تک کی سطح تک افزودگی کر رہا ہے جو کہ تقریبا 90 فیصد ہتھیاروں کی سطح کے قریب ہے۔توانائی ایجنسی نے مزید کہا کہ سست روی کے بعد سے دونوں تنصیبات نے تقریبا تین کلوگرام فی ماہ کی پیداواری شرح سے یورینیم کو 60 فیصد تک افزودہ کیا ہے۔