امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

ہمارے دور کی معاشی اصلاحات ،پالیسیوں کا تسلسل جاری رہتا تو پاکستان آج ایشین ٹائیگر بن چکا ہوتا، نواز شریف

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر ہمارے دور کی معاشی اصلاحات اور پالیسیوں کا تسلسل جاری رہتا تو پاکستان آج ایشین ٹائیگر بن چکا ہوتا،جو کہتے نہیں تھکتے تھے سبز جھنڈے ،سبز پاسپورٹ کی عزت کرائیں گے ،نیا پاکستان بنائیں گے تبدیلی آئے گی وہ سب کچھ ایک جھوٹا خواب اورسبز باغ تھا،

جھوٹے اور سبز باغ دکھانے کے باوجود جب سلیکٹڈ جیت نہیں رہا تھا توپھر اس کے لئے بے تحاشہ انجینئرنگ کی گئی ،جب پھر بھی نہ جیتے تو آرٹی ایس روک کر انہیں الیکشن جتوانا پڑا ، ایمان کے پہلے درجے کے مطابق آگے بڑھ کر ہاتھ روکتے تو شاید ملک کا یہ حشر نہ ہوتا لیکن ہم نے دل میںبرا کہنے پر اکتفا کیا ،آئین ٹوٹتا ہے تو ججز آئین توڑنے والے کو آگے بڑھ کر ہار پہناتے ہیں ، اس کو قانونی تحفظ بھی دیتے ہیں کہ تم آئین کے ساتھ تین سال جو مرضی سلوک کرو تمہیں اس کی اجازت ہے ، ملک آج جس نہج پر پہنچ گیا ہے اس میں ہندوستان، امریکہ یا افغانستان نے ہمارے خلاف کچھ نہیں کیا بلکہ ہم نے خود اپنے پائوں پر کلہاڑے مارے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں فیصل آبادڈویژن سے تعلق رکھنے والے ٹکٹ کے امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف ، چیف آرگنائزر مریم نواز، چیئرمین الیکشن سیل اسحاق ڈار، سیکرٹری جنرل اسحاق ڈار ، حمزہ شہباز، رانا ثنا اللہ خان، خواجہ آصف ، مریم اورنگزیب سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ خوشی کا مقام ہے کہ آپ لوگوں سے طویل وقفے کے بعد ملاقات ہو رہی ہے ،

اس عرصے میں کافی نشیب و فراز آئے ،کچھ لوگوںنے بہت فاصلے پیدا کر ادئیے ، بہر حال زندگی میں ایسا ہوتا ہے جسے برداشت کرنا پڑتا ہے ۔مجھے سمجھ نہیں آئی 2017میں ملک اتنا اچھا چل رہا تھا اور سارے کام بہت اچھے ہو رہے تھے اور لگ رہا تھاکہ پاکستان کی تعمیر نو ہو رہی ہے ۔ آپ میں سے بہت سے لوگ 1985سے میرے ساتھ ہیں جب میں پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنا تھا ،1990 میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے وزیر اعظم بنا ،

ہم نے اس وقت معیشت کو درست کرنے کے لئے اصلاحاتی پالیسیاں بنائی تھیں اور ان کے دورس نتائج نکلے ، ہمارے دور میں انڈسٹرلائزیشن ہوئی ، ہماری گروتھ بڑھتی چلی گئی ،ہم نے پہلی موٹر وے کی بنیاد رکھی لیکن ڈھائی سال کے بعد جب ملک ہر لحاظ سے بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا ہماری حکومت ختم کر دی گئی ۔سب جانتے ہیں اگر وہ تسلسل جاری رہتا تو آج پاکستان کہیںنہ کہیں اپنی منزل مقصود پر پہنچ چکا ہوتا ، اس بات کو چالیس سال ہو گئے ہیں ، اگر ہماری پالیسیوں کا تسلسل جاری رہتا تو ہم اللہ کے فضل و کرم سے یقینا ایشین ٹائیگر بن چکے ہوتے ۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved