کراچی(این این آئی)شہر قائد میں بلیک میں فروخت کے باعث دوائوں کا بحران برقرار ہے ، شوگر،بلڈپریشر،درددل کی دوائیں نہ ملنے سے مریض رل گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق جان بچانے والی دوائیں نایاب ہوگئیں ، جس کے باعث ملک بھر میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور شوگر،بلندفشارخون اورامراض قلب کی کئی دوائیں نہ ملنے سے مریضوں کی جان کو خطرہ ہے۔سرکاری اسپتالوں میں صرف او پی ڈی سروس فراہم کی جاتی ہے جبکہ جان بچانے والی ادویات کی قلت کے ساتھ دستیاب ادویات کی مارکیٹ میں من مانی قیمتیں وصول کی جاتی ہیں۔
جان بچانے والی ادویات کی قلت نے مریضوں کے لیے صورت حال سنگین بنادی ہے، ماہرین صحت کے مطابق ڈریپ اور محکمہ صحت کی جانب سے عملی اقدامات نہ ہونے کے سبب ادویات کی قلت اور بلیک میں فروخت کی بڑی وجہ ہے۔دوسری جانب فارماسیوٹیکل مینوفیکچررزایسوسی ایشن نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری 262ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دے۔پی پی ایم اے نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی درخواستیں ڈیڑھ سال سے زیرالتواہیں،مقامی ادویات کی عدم دستیابی سے جعلی اوراسمگل ادویات کاستعمال بڑھ گیا، مارکیٹ میں پہلے ہی 100سے زائدضروری ادویات دستیاب نہیں ، حکومت نے مطالبہ نہ مانا تو جان بچانے والی ادویات ناپیدہوجائیں گی۔