امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

قوم بھی جاننا چاہتی ہے ترقی کرتے پاکستان کا یہ حشر کیوں کیا گیا ،جواب نہیں آتا اس لئے بار بار پوچھنا پڑتا ہے ،نواز شریف

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ ترقی کرتے پاکستان کے ساتھ جو حشر برپا ہوا اس کے بارے میں اس لئے بار بار پوچھنا پڑتا ہے کیونکہ آگے سے کوئی جواب نہیں آتا ،قوم بھی جاننا چاہتی ہے ایسا کیوں ہوا ،ہم نے خود ملک کے ساتھ بڑی زیادتی کی ہے ، شاید اس زیادتی کے ازالے کا اب وقت آرہا ہے ،وقت آ رہا ہے تو ہمیں اس کا ازالہ کرنا چاہیے ،

ملک کو دوبارہ اسی جگہ پر لے کر جانا چاہیے جس کا ہمارا ملک مستحق ہے ،ہم نے پاکستان کو خوشحالی کی ڈگر پر ڈالا ،ہمارے سیاسی مخالفین بھی حسد کرتے تھے کہ 2018ء میں ہونے والے انتخابات میں ہم دوبارہ آرہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر صدر شہباز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز، چیئرمین الیکشن سیل اسحاق ڈار، سیکرٹری جنرل احسن اقبال ،پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان، پرویز رشید، رانا تنویر حسین، کیپٹن (ر) محمد صفدر ، میاں جاوید لطیف اور دیگر بھی موجود تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ ہم بہت دنوں کے بعد دوبارہ مل رہے ہیں ، بہت اچھا لگ رہا ہے کہ پرانی یادیں تازہ ہو رہی ہیں ،

کافی عرصہ ایک تعطل آ گیا ہے اورہم نہ مل سکے نہ بات ہو سکی اور نہ رابطہ رہا جنہوں نے یہ رابطہ ختم کیا ان کا بھی شکریہ کہ انہوں نے نہ جانے کیوں یہ کام کیا لیکن ملک بہت پیچھے چلا گیا ، اللہ تعالیٰ اس ملک کی حفاظت فرمائے اور ملک خوشحال ہو ، عوام خوشحال ہوں ، دنیا بہت آگے چلی گئی ہے اور ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں ، ہم سب کو اس کا احساس اور ادراک ہونا چاہیے ، ہمیں اس بات کا بھی افسوس کرنا چاہیے کہ ہم دنیا کے پست ترین ممالک کی فہرست میں شامل ہیں ،

ہمارا مقام تو بہت آگے تھا،1947میںجب یہ ملک بنا تھا یہ بڑی امیدوں پر بنا کہ یہ ملک بہت ترقی کرے گا اور دنیا کے نقشے میں منفرد مقام حاصل کرے گا ،ہم وہ مقام تو حاصل نہ کر پائے لیکن بہت پیچھے چلے گئے ہیں،1947میں ہم دنیا سے بہت آگے تھے ، 1967میں میرے والد محترم نے مجھے اپنے کاروبار کے سلسلہ میں بیرون ملک بھجوایا ، ہم مڈل ایسٹ کے ممالک کو ڈیزل انجن ایکسپورٹ کرتے تھے ، جو ہم سے انجن امپورٹ کرتے تھے مجھے ان سے ملنے کا موقع ملا ،

میں نے وہاں اپنے ملک کا موازنہ کیا تو ہم ان سے بہت بہتر تھے ،ہماری سڑکیں ان کے مقابلے میں اچھی تھیں ان سے بہتر تھیں ، ہمارے ملک کی بنیاد صنعت اور زراعت پر تھی ،لوگ خوشحال تھے ، لوگوں میں کام کرنے کا جوش و جذبہ تھا ،لیکن آج دیکھیں جن ممالک کو ہم انجن ایکسپورٹ کرتے تھے وہ آج ہم سے کہیں آگے ہیں ،وہ ممالک آج بہت ساری مصنوعات ایکسپورٹ کرتے ہیں، دیکھتے دیکھتے ہم بہت پیچھے رہ گئے ،

یہ ایسے ہوا جیسے 2017میں ہماری حکومت کتنی اچھی چل رہی تھی ، لوگ بھی خوش تھے ، مزدور ،کسان خوش تھا، مہنگائی نہیں تھی ، بجلی سستی تھی ،ہم نے لوڈ شیڈنگ اور دہشتگردی کا خاتمہ کیا ، اس سے پہلے ملک ایٹمی قوت بنا تھا ، سی پیک چل رہا تھا ، موٹر ویز بن رہی تھیں،گیس اور بجلی کی کمی نہیں تھی ، جب ہم آئے تھے اس وقت 18،18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی ،2017میں ہم لوڈ شیڈنگ کوزیرو پر لے کر آئے ،

پاکستان کو ایک دفعہ خوشحالی کی ڈگر پر ڈالا ،ہمارے سیاسی مخالفین بھی حسد کرتے تھے کہ آئندہ ہونے والے انتخابات میں دوبارہ آرہے ہیں ،2018میں مسلم لیگ (ن) سویپ کرے گی ،لیکن وہ سارا کچھ اپ اینڈ ڈائون ہو گیا ،یہ کیوں ہوا یہ سوال میں بار بار پوچھتاہوں ،مجھے جب خیال آتا ہے کہ میں بار بار کیوں پوچھتا ہو ں تو پوچھنا پڑتا ہے کیونکہ آگے سے کوئی جواب نہیں آتا ،قوم بھی جاننا چاہتی ہے ایسا کیوں ہوا ،پاکستان کا حشر برپا ہو گیا،

لوگ مہنگائی میں ساری کمائی کھو چکے ہیں،ان سے بجلی کا بل نہیں دیا جاتا ، سبزیاں ،دال خریدنے میںبھی مجبوری ہے ،یہ حال کبھی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا ، ہمیں75سالوں میں بہت آگے نکل جانا چاہیے ،دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی ،آج ہم چھوٹی سی چھوٹی چیز نہیں بناسکتے اور امپورٹ کرتے ہیں ،یہ سوالات انسان کے ذہن میں دل میںجنم لیتے ہیں اور کسی کا جواب ملتا ہے اورکسی کا جواب نہیں ملتا،میرے خیال ہے ہم نے خود ملک کے ساتھ بڑی زیادتی کی ہے ، شاید اس زیادتی کے ازالے کا اب وقت آرہا ہے ،وقت آ رہا ہے تو ہمیں اس کا ازالہ کرنا چاہیے ،

ملک کو دوبارہ اسی جگہ پر لے کر جانا چاہیے جس کا ہمارا ملک مستحق ہے ۔ نواز شریف نے ٹکٹ کے امیدواروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوںنے ٹکٹ کے لئے درخواستیں دی ہیں ، ان شا اللہ کوشش کریں گے میرٹ پر سارے فیصلے ہوں ، دعا کریں اللہ تعالیٰ ہمیں میرٹ پر فیصلے کرنے کی توفیق دے ، اس کا فائدہ ملک و ملت کو پہنچے اور ہم سب مل کر اپنی ذات سے بالا تر ہو کر ملک و ملت کی خدمت میں لگ جائیں ۔ اگر ازالہ چاہتے ہیں تو اپنی ذات سے باہر نکلنا ہوگا،ہمیں ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے ،

ملک نے بہت سفر کیا ہے، ملک بہت زیادہ پریشانی کے عالم میں ہے قوم پریشانی کے عالم میں ہے ،اس کو آپ نے پریشانی سے باہر نکالناہے ،یہی سوچنا ہے ٹکٹ ملا تو ہم نے عبادت سمجھ کر ملک و قوم کی خدمت کرنی ہے ،اللہ ہم سب کو کامیابی عطا فرمائے ۔اگر اللہ تعالیٰ ہمیں حکومت عطا فرماتا ہے تو ملک کو بہترطور پر چلانے کی توفیق عطا فرمائے ، ملک و قوم کے لئے پہلے سے زیادہ وقت کو اچھا کرے ، ہمارے لئے سب سے زیادہ اہم ہماری قوم ہے ، قوم کے لئے اچھا وقت آئے گا تو سب کے لئے اچھا ہے ،

پاکستان خوشحال ہوتا ہے تو ہر پاکستانی خوشحال ہوتا ہے ،ہر خاندان خوشحال ہوتا ہے ، خوشحال پاکستان بہت ہی ضروری ہے ،پھلتا پھولتا معاشرہ ہو ترقی کرتا ہوا معاشرہ ہو خوشحالی کی طرف چلتا ہو امعاشرہ ہو تو سب خوش ہوتے ہیں، یہ سب کے لئے اطمینان کا باعث ہوتا ہے ، سب کو ذاتی حیثیت سے بالا تر ہو کر ملک و ملت کے بارے میں سوچنا چاہیے ، ذاتی ترقی اورعزت آپ کا مطمع نظر نہیں ہونا چاہیے بلکہ پاکستان کی خوشحالی قوم کی خوشحالی عوام کو اس حالت سے باہر نکالنے کی جدوجہد ہونی چاہیے،جو مہنگائی میں پھنسے ہوئے بجلی اتنی مہنگی ہے کہ بل ادا نہیںکر سکتے،

لوگوں نے اپنے بچوں کوپڑھانا ہوتا ہے ،پالنا ہوتا ہے اور بھی ضرورتیں بھی پوری کرنا ہوتی ہیں ، گھروںکے کرائے بھی دینے ہوتے ہیں لیکن ان کے پاس بجلی کے بل کے لئے پیسے نہیں بجتے ، چالیس ،پچاس ہزار کمانے والا کیسے گزر اوقات کرتا ہے یہ سوچنے والی بات ہے ، آپ کے کندھوں پر ذمہ داری ہے اگر آپ الیکشن جیتتے ہیں تو یہ سوچنا ہے ملک اور قوم کو مشکلات سے کیسے باہر نکالنا ہے، ابھی سے کمر باندھیں ،اللہ سے رجوع کریں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں کامیابی سے ہمکنار فرما اور تیری اس دی ہوئی نعمت اور عزت کو ملک کے وقار کو بلند کرنے لئے استعمال کریں گے ،یہ آپ کا اپنے سے عہد ہونا چاہیے ، اللہ کو یاد کر کے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ہم تیری رضا کے لئے کام کرنے لگے ہیں ہمیں کامیابی عطا فرما۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved