اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا ہے کہ ضابطہ فوجداری قانون کے تحت اگر ٹرائل دو سال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حقدار ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے سناتے ہوئے کہاکہ ضابطہ فوجداری قانون میں ٹرائل میں تاخیر کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے،
جن قانونی وجوہات کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست خارج ہو انہی وجوہات کو بنیاد بنا کر دوبارہ ضمانت نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی اگر کسی گراؤنڈ پر عدالت میں دی گئی ضمانت کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی جائے اسی گراؤنڈ پر دوبارہ ضمانت کی درخواست نہیں دی جاسکتی، ٹرائل میں تاخیر کی بنیاد پر ضمانت دی جاسکتی ہے۔عدالت نے قتل کے واقعہ میں گرفتار ملزم محمد عثمان کو دو لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔