دبئی(این این آئی)کوپ 28 کی دو روزہ عالمی موسمیاتی ایکشن سمٹ کے آغاز کے موقع پر متحدہ عرب امارات نے موسمیاتی سرمایہ کاری کے لیے 30 ارب ڈالر کے نئے فنڈ کے قیام کا اعلان کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دبئی میں منعقد ہونے والے سمٹ میں کئی مندوبین نے شرکت کی، جس میں حکومتوں، ترقیاتی بینکوں اور کمپنیوں نے کلائمٹ فنانسنگ کے لیے اربوں روپے جمع کرنے کے اقدامات کا اعلان کیا۔
الٹرا نام کے اس منصوبے کا مقصد اس دہائی کے آخر تک 250 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو متحرک کرنا ہے، جسے کوپ 28 کے صدر سلطان احمد الجابر نے ماحولیاتی فنانسنگ کے لیے ایک فیصلہ کن لمحہ قرار دیا۔اسے دنیا کی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بڑی نجی سرمایہ کاری قرار دیتے ہوئے سلطان الجابر کا کہنا تھا کہ اس میں غریب ممالک کے لیے مختص کردہ 5 ارب ڈالر بھی شامل ہیں۔
لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ میں نصف ارب ڈالر کے وعدوں کا اضافہ کرتے ہوئے، پورے دن میں متعدد مالیاتی وعدوں کا بھی اعلان کیا گیا۔عالمی بینک نے 2025-2024 میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبوں کی فنانسنگ کو 35 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد تک کرنے کا وعدہ کیا۔کینیڈا نے فنڈ میں ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر اور فرانس نے 10 کروڑ ڈالر دینے کا عہدکیا، اس کے علاوہ، برطانیہ نے گرین کلائمیٹ فنڈ کے لیے (جی سی ایف) 2 ارب ڈالر جبکہ عالمی بینک نے 2025 تک موسمیاتی فنانسنگ میں شراکت کو 40 ارب ڈالر تک بڑھانے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔
ایک اور عہد میں، میزبان ملک نے آئی ایم ایف کے ریزیلنس اینڈ سسٹین ایبلیٹی ٹرسٹ; کے لیے20 کروڑ ڈالر دینے کا وعدہ بھی کیا ہے۔اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرنے کے لیے کہ موسم کی مالی اعانت جعلی منصوبوں پر ضائع نہ ہو، عالمی بینک نے اعلی سالمیت والی عالمی کاربن مارکیٹوں کی نمو کو بڑھانے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا، جس سے 2024 میں پانچ ممالک کو مضبوط آف سیٹ کریڈٹ تیار کرنے میں مدد ملے گی جسے وہ مارکیٹ میں فروخت کر سکتے ہیں۔