کراچی(این این آئی) حکومت نے دوسرے فیز میں 24اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کرلیا، جس میں پاورڈسٹریبیوشن، پاورپروڈیوسرزکمپنیوں، مینوفیکچرنگ کمپنیوں سمیت دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے حکومتی ملکیتی اداروں کیلئے ایس او ایز پالیسی کا اجرا کردیا ، جس میں حکومت نے دوسرے فیز میں 24 اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے۔
ایس او ایز پالیسی میں کہا گیا کہ دوسرے فیزمیں پاورڈسٹریبیوشن، پاورپروڈیوسرزکمپنیوں، مینوفیکچرنگ کمپنیوں، جام شوروپاورکمپنی، نیشنل پاورپارکس مینجمنٹ کی نجکاری ہو گی۔اس کے علاوہ لاکھڑاپاورجنریشن کمپنی لمیٹڈ،اسٹیٹ پٹرولیم ریفائننگ ، فنانشل انسٹیٹیوشنز،رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اینڈمینجمنٹ کمپنیوں کی نجکاری بھی دوسریفیز میں ہو گی۔ایس او ایز پالیسی کے مطابق سوئی گیس کمپنیوں،زرعی ترقیاتی بینک سمیت 10مزیداداروں کی نجکاری کی جائیگی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایاکہ اداروں کی نجکاری کیلئےآئی ایم ایف کیساتھ بھی مشاورت کی گئی ہے۔اس سے قبل وزارت خزانہ نے حکومتی ملکیتی اداروں کی اونرشپ اینڈ مینجمنٹ پالیسی 2023 کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا ، نئی ایس او ایز پالیسی کا اطلاق تمام حکومتی ملکیتی اداروں پر ہوگا۔سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ قائم کرکے اداروں کی کارکردگی کی نگرانی کی جائے گی اور مجوزہ یونٹ سرکاری اداروں کے بزنس پلان کا تجزیہ کرکے سفارشات دے گا اور سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ میں قابل اور تجربہ کار اسٹاف بھرتی کیا جائے گا۔