کراچی (این این آئی)گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن اور ایپی لیپسی فائونڈیشن کی صدر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ایف ایم سی کارسویل جیل، ٹیکساس میں قید اپنی ہمشیرہ ڈاکٹر عافیہ سے دوسری مرتبہ ملنے امریکہ روانہ ہو گئیں۔ ڈاکٹر عافیہ سے ان کی ملاقات 2 اور 3 دسمبر کو طے ہے۔ امریکی حکام نے سینیٹرمشتاق احمد خان اور سینیٹر طلحہ محمود کو بھی عافیہ سے ملنے کی اجازت دے دی ہے،
سینیٹر مشتاق احمد کے ویزے کی درخواست پروسیس میں ہے، امید ہے وہ بھی ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات کریں گے۔عافیہ موومنٹ کے سپورٹرز نے انہیں کراچی ایئر پورٹ پر غمزدہ دلوں، اشکبار آنکھوں اور دعائوں کے ساتھ الوداع کہا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ اس مرتبہ میں نے عافیہ سے ملنے کے لیے سوشل وزٹ (Social Visit) کی درخواست کی تھی اور انہوں نے اجازت نامہ میں سوشل وزٹ کا ہی لکھا ہے ۔
مجھے امید ہے کہ اس مرتبہ عافیہ سے ملاقات میں شیشے کی دیوار حائل نہیں ہوگی۔ اس مرتبہ عافیہ سے گلے ملنے، بات کرنے، اس کا ہاتھ پکڑکر تسلی دینے اور وینڈنگ مشین سے چائے اور کچھ کھانے پینے کی اشیاء خرید کراسے کھلانے کی اجازت دی جائے گی۔کلائیو اسمتھ نے بتایا ہے کہ عافیہ کی حالت دو مہینے میں اور بدترہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں کچھ اہم لوگوں سے ملاقات بھی کرنی ہے۔
جب تک عافیہ جیل میں ہے اس کے رہنے کے لیے حالات بہتر بنانے ہیں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مقامی وکلاء سے بھی بات کرنی ہے کیونکہ عافیہ کے وکیل کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ برطانیہ میں رہتے ہیں اور ان کا بار بار امریکہ آنا وقت اور مالی مشکلات کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اہم بات یہ ہے کہ الیکشن آنے والے ہیں۔ ہمارے سیاستدان عوام کے مسائل کو محض ’’انتخابی نعرہ‘‘ کے طور پر استعمال نہ کریں۔
میں خاص طور پر عوام سے کہنا چاہوں گی کہ ووٹ دینے سے پہلے اقتدار کے امیدوارں کی ماضی کی کارکردگی (track record) کو سامنے رکھ کر فیصلہ کریں۔ اگر انہوں نے بیٹی (عافیہ ) کے لیے کچھ کیا ہے تو وہ آپ (عوام ) کے لیے بھی کریں گے۔ جو بیٹی کی بات نہ کرے، اسے رہائی دلانے کا عزم ظاہر اور عملی اقدامات نہ کرے، اے منتخب نہ کریں کیونکہ جو ‘‘بیٹی کا نہیں، وہ کسی کا نہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام عافیہ کو وطن واپس آنے دیں کیونکہ غیرتمند قومیں ہی ترقی کرتی ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے قوم سے ڈاکٹر عافیہ کی صحت، زندگی اور جلد جیل سے رہائی کے لیے دعائوں کی اپیل کی ہے۔