اسلام آباد (این این آئی)نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ دہشت گردوں کا ہر قیمت پر خاتمہ کیا جائے گا،دہشت گرد جماعتوں اور انتہا پسند جماعتوں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے گی،سرمایہ کاروں اور تاجروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا،
پاکستان کی پولیس ، فوج اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران ، جوان جو قربانیاں دے رہے ہیں انکی بدولت یہ ملک پر امن رہے گا اور یہاں پر خوشحالی آئیگی، ہم ان قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے، بلو چستان میں علیحدگی پسند دہشت گرد جماعتوں کے خلاف موثر آپریشن کیے جائیں گے،عوام کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا،
ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جائیں گے، دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں ہوں گے،سمگلروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جا رہا ہے جس کو جاری رکھا جائے گا،منشیات کی سمگلنگ اور فروخت کو روکنے کے اقدامات کو مزید موثر بنایا جائے گا،نو جوانوں میں منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کیلئے منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق مورخہ 24 نومبر کو وزیر داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان کو آرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کی نیکٹا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں صدارت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ نیشنل کو آرڈینیٹر نیکٹا، تمام آئی جی صاحبان ، تمام چیف سیکرٹریز، انٹیلی جنس ایجنسیز کے اعلی عہدیداروں نے شرکت کی اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
تمام آئی جی صاحبان نے عملد رآمد پر بریفنگ دی۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے ہدایات جاری کیں کہ دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے اور ملک میں دیر پا امن قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد جماعتوں اور انتہا پسند جماعتوں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے گی،سرمایہ کاروں اور تاجروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان کی پولیس ، فوج اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران ، جوان جو قربانیاں دے رہے ہیں انکی بدولت یہ ملک پر امن رہے گا اور یہاں پر خوشحالی آئے گی۔ ہم ان قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ نیشنل ایکشن پلان کے دوسرے نکات پر عملدرآمد کے سلسلے میں وزیر داخلہ نے کہا کہ سمگلروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جا رہا ہے جس کو جاری رکھا جائے گا،منشیات کی سمگلنگ اور فروخت کو روکنے کے اقدامات کو مزید موثر بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ نو جوانوں میں منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کیلئے منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت انگیز تقاریر کرنے اور نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں نئے قوانین کا نفاذ موثر بنایا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں،
تمام فنانشل ادارے، بینک اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا کردارادا کر رہے ہیں، مالی لین دین میں شفافیت لائی جارہی ہے،کالعدم تنظیموں اور کالعدم افراد (فورتھ شیڈول میں شامل افراد) کو چندہ دینے پر مکمل پابندی ہے،اس پر سختی سے عملد رآمد کر ایا جا رہا ہے، پاکستانی اپنا صدقہ خیرات صرف چیرٹی کیش کے منظور شدہ اداروں کو دیں۔ انہوںنے کہاکہ تمام صوبوں میں انسداد دہشت گردی کے اداروں سی ٹی ڈیز کو مظبوط کیا جا رہا ہے خصوصاً بلو چستان اور خیبر پختو نخواہ میں ان اداروں کو وسائل اور ٹریننگ دی جارہی ہے۔
تا کہ یہ موثر طور پر دہشت گردوں کا خاتمہ کر سکیں۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت تمام صوبوں کی بھر پور مدد کرے گی۔انہوںنے کہاکہ خیبر پختونخواہ کے ضم شدہ اضلاع میں ترقی کے مزید منصوبے شروع کیے جائیں گے اور وہاں صنعت کاروں اور مزدوروں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا،سابقہ خاصہ دار ، جو کہ اب پولیس افسر بن گئے ہیں۔ انکو بھر پور وسائل مہیا کیے جائینگے اور جدید ٹریننگ دی جائے گی تا کہ وہ وہاں پر دہشت گردی کے خلاف فتح حاصل کریں اور دہشت گردوں کا موثر طریقے سے خاتمہ کر سکیں۔
انہوں نے کہاکہ سندھ اور پنجاب کے دریائے سندھ کے کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف موثر قانونی کارروائی کیلئے پولیس کو جدید ہتھیا راورٹریننگ دی جا رہی ہے ان علاقوں کو مکمل پر امن بنایا جائیگا۔اعلامیہ میں کہاگیاکہ بلو چستان میں علیحدگی پسند دہشت گرد جماعتوں کے خلاف موثر آپریشن کیے جائیں گے،عوام کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا،ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جائیں گے، دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔اعلامیہ کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کو نکالا جائے گا۔ غیر قانونی غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، موجودہ مہم کو مکمل کامیابی تک جاری رکھا جائے گا۔ پاکستان کو ایک مظبوط ریاست بنایا جائے گا۔ جہاں قوانین پر عملد رآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔