امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

لاہور ہائیکورٹ کا سموگ کے باعث سیل فیکٹریاں بغیر اجازت ڈی سیل نہ کرنے کا حکم

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے آلودگی کے باعث سیل کی گئی فیکٹریوں کو ڈی سیل کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالتی اجازت کے بغیر فیکٹریوں کو ڈی سیل کرنے سے روک دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی،

عدالت کے روبرو ایل ڈی اے کے سینئر لیگل ایڈوائزر صاحبزادہ مظفر علی اور ماحولیاتی کمیشن کے ممبر سید کمال حیدر نے رپورٹس پیش کیں۔ماحولیاتی کمیشن نے رپورٹ میں کہا کہ عدالتی حکم پر نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی سے میٹنگ ہوچکی ہے، نگران وزیر اعلی پنجاب نے سموگ سے متعلق عدالت کے تمام احکامات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی ہے۔

نگران وزیر اعلی نے سموگ کے تدارک کے لئے عدالتی اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ عدالتی اقدامات کے باعث سموگ میں واضح کمی آئی ہے، حکومت کے مطابق ہفتے کے دو دن ورک فرام ہوم کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔ڈی جی ایل ڈی اے کی جانب سے سموگ کے تدارک کے لئے رپورٹ میں ایل ڈی اے کے سینئر لیگل ایڈوائزر صاحبزادہ مظفر علی نے کہا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی پر اینٹوں کے بھٹوں کو منتقل نہ کرنے پر گرینڈ آپریشن کیا گیا۔لاہور میں زگ زیگ ٹیکنالوجی پر اینٹوں کے بھٹوں کو منتقل نہ کرنے پر 16 مقدمات درج کیے گئے،

قصور میں زگ زیگ ٹیکنالوجی پر اینٹوں کے بھٹوں کو منتقل نہ کرنے پر 4مقدمات درج اور 72کو نوٹس جاری کیے گئے، شیخوپورہ میں زگ زیگ ٹیکنالوجی پر اینٹوں کے بھٹوں کو منتقل نہ کرنے پر 70مقدمات درج اور 25 مقدمات درج کیے گئے۔ننکانہ صاحب میں زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل نہ کرنے پر 21 مقدمات درج اور 7 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا، لاہور، دھواں چھوڑنے والی 1072گاڑیوں کے چالان کرکے 700گاڑیوں کو تھانوں میں بند کردیا گیا،

شیخوپورہ میں دھواں چھوڑنے والی 90گاڑیوں کا چالان کیا گیا اور 13کو بند کیا گیا، قصور میں 311 گاڑیوں کے چالان اور 56 گاڑیوں کو بند کردیا گیا۔لاہور میں آلودگی کا باعث بننے والے فیکٹریوں کو 12لاکھ جرمانہ کرکے 15مقدمات درج کیے گئے جبکہ شیخوپورہ میں آلودگی پھیلانے والی 8فیکٹریاں سیل کر کے 2 مقدمات درج کیے گئے۔دوران سماعت آلودہ دھواں چھوڑنے والی فیکٹریاں اور بھٹوں کو ڈی سیل کرنے پر عدالت نے اظہار ناراضگی کیا اور قرار دیا کہ جن جن افسران نے ڈی سیل کیا ہے ان کے نام بتائیں،

ان کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کروں گا، ایک دو افسران کے خلاف کارروائی ہوگئی تو باقی سب ٹھیک ہو جائے گا۔جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ لاہور کو سگنل فری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ بہت خطر ناک کام ہے، سٹرکوں پر یو ٹرن کا معلوم ہی نہیں ہوتا، جیل روڑ پر سگنل فری کرنے کا پروجیکٹ فیل ہوا۔اسی دوران عدالت نے محکمہ زراعت سے فصلوں کے باقیات کے لئے رپورٹ طلب کرلی، عدالت نے سموگ کے لئے اقدامات کرنے پر کمشنر لاہور کے کام کو سراہا اور کہا کہ بہترین اقدامات کے باعث سموگ میں کمی واقع ہوئی ہے۔رپورٹ ہیں کہا گیا کہ ننکانہ صاحب میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے واقعات پر 40 افسران کو معطل کردیا گیا ہے، عدالت نے سماعت 24 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے عمل درآمد رپورٹ طلب کر لی۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved