امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

جسٹس (ر) ارشد حسین شاہ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مقرر

پشاور (این این آئی)نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان کے انتقال کے بعد جسٹس ریٹائرڈ ارشد حسین شاہ کو صوبے کا نیا نگران وزیراعلیٰ مقرر کردیا گیا۔یہ فیصلہ نئے نگران وزیراعلیٰ کی تعیناتی پر مشاورت کیلئے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کی ملاقات کے بعد کیا گیا۔

ملاقات کے بعد جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ اکرم خان درانی اور محمود خان نے آئین کے آرٹیکل 224 کی شق ون (اے) کے تحت جسٹس ریٹائرڈ ارشد حسین شاہ کو نگران وزیراعلیٰ مقرر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔بعد ازاں گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے سابق وزیر اعلیٰ محمود خان اور سابق اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کی جانب سے نامزد کردہ جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ کی بطور نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نامزدگی کی منظوری دے دی۔

قبل ازیں سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بات کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ جسٹس (ریٹائرڈ) ارشد حسین کے نام پر اتفاق کر لیا گیا ہے، ارشد حسین شاہ خیبرپختونخوا کے نئے نگران وزیر اعلیٰ ہوں گے۔جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ کو رواں برس کے آغاز میں سابق وزیراعلیٰ اعظم خان کی کابینہ میں وزیر قانون مقرر کیا گیا تھا، اس سے قبل وہ چیف جسٹس گلگت بلتستان کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔

واضح رہے کہ محمد اعظم خان گزشتہ روز 89 برس کی عمر میں پشاور میں انتقال کر گئے تھے، انہوں نے رواں سال جنوری میں بطور نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا حلف اٹھایا تھا، جب اْس وقت کے سبکدوش ہونے والے وزیر اعلیٰ محمود خان اور قائد حزب اختلاف اکرم خان درانی کے درمیان مشاورت کے بعد ان کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا۔اعظم خان کے انتقال کے بعد الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے بتایا تھا کہ اعظم خان کے انتقال کے بعد خیبرپختونخوا کی کابینہ ازخود تحلیل ہو گئی، جب تک نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب نہیں ہوجاتا، اس وقت تک صوبے کے معاملات گورنر سنبھالیں گے۔

کنور دلشاد نے زور دیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 224 سینیٹ کو ہنگامی صورتحال میں فیصلے کرنے کا اختیار دیتا ہے، اور اگر نئے وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق نہیں ہوتا، تو معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق اعظم خان کی وفات کے بعد یہ بحث چھڑ گئی تھی کہ صوبے کے نئے نگران چیف ایگزیکٹو کا تقرر کیسے کیا جائیگا جبکہ اس حوالے سے کوئی واضح آئینی دفعات موجود نہیں ہیں۔صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد آرٹیکل 224 اور 224-اے کے تحت نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر کے لیے طریقہ کار موجود ہے تاہم یہ دفعات کسی عہدیدار کی موت یا استعفے کی صورت میں اختیار کیے جانے والے طریقہ کار کے بارے میں خاموش ہیں،

اسی طرح الیکشنز ایکٹ 2017 نگران حکومت کے فنکشن سے متعلق ہے لیکن موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے اس میں کوئی شق نہیں ہے۔صورتحال اس لیے مزید پیچیدہ ہو گئی ہے کیونکہ اس وقت کے وزیراعلیٰ محمود خان جو نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان کے تقرر کے لیے ہونے والی آئینی مشاورت میں شامل تھے، پہلے ہی سابق حکمران جماعت کو چھوڑ چکے ہیں۔خیبر پختونخوا کے سابق ایڈووکیٹ جنرل شمائل احمد بٹ نے کہا کہ یہ ایک ایسا معاملہ جس کی نظیر نہیں ملتی،

نگران وزیر اعلیٰ کا عہدہ پہلے کبھی خالی نہیں ہوا تاہم بعد ازاں خیبرپختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی نے سابق وزیراعلیٰ محمود خان اور خیبرپختونخوا میں سابق اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کو آئین کے آرٹیکل 224 ون اے کے تحت نئے نگران وزیراعلیٰ کی تعیناتی کے لیے مشاورت شروع کرنے کی دعوت دے دی تھی۔گورنر نے سابق وزیراعلیٰ اور سابق قائد حزب اختلاف کو ا?ج اتوار کی صبح 11 بجے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مشاورت کی دعوت دی تھی اور کہا تھا کہ مشاورت کا عمل 3 روز میں مکمل کرلیا جائے گا۔خط میں کہا گیا تھا کہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان پہلے ہی کردیا گیا ہے اور توقع ہے کہ بامعنی مشاورت سے سود مند اتفاق رائے ہوگی۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved