کراچی (این این آئی)خسارہ میں چلنے والے پاکستان ریلوے کے افسران نے ادارے کو مال مفت دل بے رحم سمجھ کر لوٹنا شروع کردیا ۔جہاں ایک طرف ریلوے ملازمین انتہائی خستہ حال کوارٹرز میں زندگی گذارنے پر مجبور ہیں وہیں افسران کی رہائش گاہوں کی تزئین و آرائش کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق ڈی، ایس کراچی کی رہائشگاہ پر ہر آنے والا ڈی، ایس لاکھوں روپے عیش و آرائش پر خرچ کر دیتا ہے، جبکہ ریلوے ملازمین کے رہائشی کوارٹر انتہائی خستہ حالی کا شکار ہیں ہر آئے دن ملازمین کے فیملیز کے اوپر چھتوں کے ٹکڑے گرتے رہتے ہیں، جبکہ اس کے برعکس افسران کے آفسوں اور رہائشوں کے لیے کوئی ریلوے کا خسارہ نہیں ہے، اسی ڈی، ایس ہائوس کو پہلے ڈی،ایس ارشد سلام خٹک نے کافی سارا کام کیا صرف اتنا ہی نہیں انہوں نے رہائشی گھر میں میوزیم کھول دیا،
جو بعد میں اگلے ڈی،ایس حنیف گل نے آکر ختم کیا پھر حنیف گل نے بھی کافی خرچہ کیا، پھر مظہر شاہ نے موجودہ چیئرمین ریلوے نے بھی اپنی آسائشوں کے لیے کافی خرچہ کیا، اور وقت پر کام نہ ہونے کی وجہ سے دو آئی او ڈبلیوز کو سبکدوش کیا ڈویژن سے ہی آئوٹ کیا ، پھر اطہر ریاز آئے انہوں بھی آفس سے لیکر رہائشگاہ تک لاکھوں روپے خرچ کیے، اب ناصر خلیلی ڈی ایس کراچی ہیں انہوں نے آتے ہی پہلے دن اپنے آفیس کے لیے نئے اے،سی خریدے اور اب دس لاکھ کے قریب رہائشگاہ کے لیے پیسے منظور کروئے ہیں، یاد رہے کے یہ رہائشگاہ ایک محل نما ہے، اور یہاں ڈی، ایس چند ماہوں سے زیادہ کا وقت نہیں گزارتے ہیں، پھر بھی انکے شوق قابل دید اور سن حالات میں لمحہ فکریہ ہیں ۔