تہران(این این آئی)ایران کی عدالت نے حکم دیا ہے کہ امریکہ کے یرغمالی رہا کرانے کے متاثرہ ایرانیوں کو 420 ملین ڈالر ہرجانے کے طور پر ادا کیے جائیں۔ ایرانی عدالت کا یہ فیصلہ تقریبا 44 سال قبل تہران کے امریکی سفارت خانے میں یرغمال بنائے گئے امریکیوں کی رہائی کے لیے امریکی آپریشن کے متاثرہ خاندانوں کے حوالے سے سامنے آیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران میں امریکہ کے حمایت یافتہ شاہ ایران کے خلاف آنے والے انقلاب کے بہت تھوڑے دنوں بعد ایرانی طلبہ تہران میں امریکی سفارت خانے پر چڑھ دوڑے تھے،
جنہوں 444 دن تک امریکی سفارتخانے کے عملے کے 50 ارکان کو یرغمال بنایا تھا۔سفارت خانے کے عملے کو یرغمال بنانے والے ایرانی طلبہ سابق شاہ ایران کو ایران کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے جو ایران سے بھاگنے کے بعد امریکہ میں زیر علاج تھے۔امریکہ نے اپنے یرغمال بنائے گئے سفارت کاروں کو رہا کرانے کے لیے ‘ پنجہ عقاب ‘ کے نام سے خفیہ آپریشن کیا۔ لیکن یہ آپریشن بری طرح ناکام ہو گیا۔ ایک طرف ریت کا ایسا طوفان اٹھا کہ امریکہ کمانڈوز کے ساتھ آئی مشینری کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔