کراچی (این این آئی)سابق کپتان اور اسٹار آل رائونڈر شاہد آفریدی بھی کپتان بابر اعظم کی کپتانی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پھٹ پڑے ۔افغانستان سے شکست اور میچ کے دوران ناقص فیلڈنگ سے متعلق ایک انٹرویومیں گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ جب کوئی کھلاڑی بائونڈری لائن پر کھڑے ہونے کے باوجود گیم میں نہ ہو، چھپنے کی کوشش کرے، مثبت اور اچھا نہ سوچے تو ایسی ہی چیزیں سامنے آتی ہیں،
ایسا لگتا ہے جیسے ہم معجزوں کے منتظر ہیں تاہم معجزے بہادروں کے ساتھ ہوتے ہیں معجزے ایسے لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں جو لڑنا جانتے ہوں۔ سابق کپتان نے کہا کہ ٹیم کیلئے ایک کپتان ہی سب کچھ ہے، اگر کپتان جان لگائے گا فیلڈنگ میں ڈائیو مارے گا اوور کے بعد لڑکوں کو جمع کرے گا تو ساری ٹیم متحرک ہو جاتی ہے کیونکہ سب کو پتا ہے کپتان جان لگا رہا ہے، پھر اگر کوئی ٹیم کا کھلاڑی جان نہیں لگاتا تو اسے شرمندگی محسوس ہوتی ہے، انضمام الحق جب بطور کپتان ڈائیو مارتے تھے تو ہمیں شرمندگی ہوتی تھی کہ ہم کیوں نہیں مار رہے۔
ناقص فیلڈنگ پر بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ کپتان کا فرض ہے فیلڈرزکو آگے رکھے تاکہ حریف ٹیم پر پریشر ڈال سکے، کپتانی ایک اعزاز کی بات ہے تاہم کپتانی پھولوں کا بستر نہیں اگر کچھ اچھا ہو تو واہ واہ کپتان کی ہوتی ہے بالکل ایسے ہی ٹیم کے برا کھیلنے پر بھی ذمہ داری کپتان پر ہی آتی ہے لیکن ابھی بھی یہی کہوں گا ٹورنامنٹ ختم نہیں ہوا، آسٹریلیا کی طرح پاکستان کیلئے بھی مشہور ہے کہ یہ ٹیم بانس بیک اچھا کرتی ہے لیکن جو باڈی لینگویج بابر اعظم کی گزشتہ روز کی تھی اور پھر میچ کے بعد کی پریس کانفرنس میں تھی تو اس باڈی لینگویج کے ساتھ ہم میچ نہیں جیت سکتے۔