کوئٹہ (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات پاکستان مخالف اور دہشت گرد ایجنڈے کی عکاسی کرتے ہیں، یہ کوئی حب الوطنی نہیں، دہشت گردی اور پاکستان دشمنی ہے،ہمیںدہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے چاہے وہ کوئٹہ ہو، پشاور کراچی یا لاہور ہو یا پھر بلوچستان کے دور درواز علاقے ہوں،ابھی بھی دہشت گرد سر اٹھا رہے ہیں لیکن ان کا سر ضرور کچلا جائے گا، لہٰذا شہیدوں اور غازیوں کی حرمت کو سلام کرنا چاہیے۔
34ویں نیشنل گیمز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج سے 15 سال قبل دہشت گردی نے پاکستان میں تباہی مچائی تھی اور کوئی بھی شہر و علاقہ دہشت گردی سے نہ بچا تھا تاہم بلاخر افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مل کر یہ فیصلہ کیا کہ ہمیں اس دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے چاہے وہ کوئٹہ ہو، پشاور کراچی یا لاہور ہو یا پھر بلوچستان کے دور درواز علاقے ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری افواج کے جوانوں، افسران اور ان کے بچوں نے قربانیاں دیں، جی ایچ کیو، پشاور آرمی پبلک اسکول پر حملے ہوئے اور کس طرح ایک منظم دہشت گردی نے پورے پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا لیکن پاک فوج کے جوانوں نے ہر جگہ دہشت گردوں کا مقابلہ کرکے ان کا خاتمہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ابھی بھی دہشت گرد سر اٹھا رہے ہیں لیکن ان کا سر ضرور کچلا جائے گا، لہٰذا شہیدوں اور غازیوں کی حرمت کو سلام کرنا چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ پاکستان کی تاریخ میں بڑا دلخراش تھا، جس طرح دہشت گردوں نے زیارت میں قائد اعظم کے گھر پر حملہ کی اسی طرح لاہور میں بھی ان کے گھر کو راکھ بنادیا گیا، یہ کوئی پاکستانی سوچ نہیں ہو سکتی، یہ کام کوئی پاکستانی نہیں کر سکتا بلکہ یہ دہشت گرد اور پاکستان دشمن کا کام ہے۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ریڈیو پاکستان کو جلایا گیا، جی ایچ کیو پر حملہ کیا گیا، یہ کوئی حب الوطنی نہیں، دہشت گردی اور پاکستان دشمنی ہے، 9 مئی کا دن ہمیشہ پاکستان کی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے 9 مئی کے واقعات پاکستان مخالف اور دہشت گرد ایجنڈے کی عکاسی کرتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ قانون عمل میں آئے گا ان کو گرفت میں لے گا اور قانون و آئین کے تحت ان کو سزا دی جائے گی تاکہ قیامت تک کوئی اس طرح کی جرئت نہ کر سکے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ نیشنل گیمز 19 برس بعد کوئٹہ میں منعقد کی جارہی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج بہت بڑا مبارک والا دن ہے کہ 19 سال بعد نیشنل گیمز اس شہر میں آئی ہیں جہاں 1948 میں قائد اعظم محمد علی جناح تشریف لائے تھے اور بلوچستان کے لوگوں نے پاکستان کے حق میں قرارداد پاس کی تھی۔شہباز شریف نے کہا کہ آج اس تاریخی شہر میں کھیلوں کا انعقاد قومی یکجہتی اور پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کا عظیم شاہکار ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے نواجوں، بیٹوں اور بیٹیوں میں بے پناہ صلاحیت ہے جس کو بروئے کار لاکر آپ نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں سے پاکستان کا نام ستاروں تک لے جا سکتے ہیں، بشرط یہ کہ آپ کو مواقع ملیں اور آپ کی صلاحیتیں بڑھائی جائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ جس طرح ماضی میں ہماری حکومت نے پورے پاکستان میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے، اسکول بنائے، ہاکی اور کرکٹ کے کھیلوں کے میدان سجائے اور اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعامات دیے گئے اسی طرح وفاقی حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ کھیلوں کے میدان میں جتنے بھی وسائل دیے جائیں وہ کم ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ وہی قوم توانا ہوتی ہے جس کے نوجوان توانا ہوں، وہی قوم ترقی کرتی ہے جس کے نوجوان بیٹے اور بیٹیاں تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں۔