اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ۔ منگل کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پیسکو کی اپیل منظور کر لی،باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم دیا گیا ۔
سپریم کورٹ نے کہاکہ پشاور ہائی کورٹ کا لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا حکم قانون کے برخلاف ہے، لوڈشیڈنگ سے متاثرہ افراد نیپرا سے رجوع کریں۔ عدالت نے کہاکہ قانون میں ڈسکوز کیخلاف نیپرا اتھارٹی اور ٹربیونل کے فورم قائم کئے گئے ہیں،متعلقہ فورم کے ہوتے ہوئے ہائی کورٹ براہ راست حکم جاری نہیں کر سکتی۔ وکیل پیسکو نے کہاکہ ہائی کورٹ نے لوڈشیڈنگ کی صورت میں حکام کیخلاف مقدمات درج کرانے کا حکم دیا۔
وکیل عمر اسلم نے کہاکہ لوڈشیڈنگ پورے ملک کا مسئلہ ہے پیسکو حکام کیخلاف مقدمات بلاجواز ہونگے۔ وکیل جواب دہندہ نے کہاکہ عدالت نے گزشتہ حکم میں لوڈشیڈنگ کی تفصیل مانگی تھی، ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ بل دینے والوں کو بجلی فراہم کی جائے۔ جسٹس منیب اختر نے کہاکہ اس معاملے میں کئی تکنیکی نکات بھی آسکتے ہیں عدالت کیسے جائزہ لے گی، جن فیڈرز سے ریکوری نہیں ہو رہی ان کا کیا کرینگے۔