امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

سی پیک نے لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیوں پر انمٹ مثبت اثرات مرتب کئے، پاکستان ، چین

اسلام آباد (این این آئی)نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ سی پیک نے لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیوں پر انمٹ مثبت اثرات مرتب کئے ہیں، سی پیک نے ہمارے عوام کیلئے ترقی کی نئی راہیں کھولیں، پاکستان اور چین اس تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہیں، سی پیک کے نہ صرف چین اور پاکستان بلکہ ایران، افغانستان، وسطی ایشیاء سمیت پورے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ’’سی پیک اینڈ مائی لائف‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لئے چین کے دورہ پر روانہ ہو رہے ہیں، پاکستان اور چین کی اعلیٰ قیادت کے درمیان چین میں ہونے والے روابط سے دوطرفہ تعلقات کو مزید نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ سی پیک نے لوگوں کی زندگیوں پر انمٹ مثبت اثرات مرتب کئے ہیں۔ لاہور میں اورنج ٹرین، سندھ میں تھر کول اور بلوچستان میں گوادر جیسے سی پیک منصوبوں سے عوام کو بے پناہ فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سرمایہ کاروں کو ون ونڈو سہولیات فراہم کرنے کیلئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل قائم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، پاکستان کان کنی، زراعت، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ روڈ، ریل اور فضائی ٹرانسپورٹیشن کے بہتر نظام کے ذریعے جغرافیائی روابط بڑھنے سے لوگوں سے لوگوں تک روابط اور ثقافتی تعلقات کو فروغ ملے گا جبکہ کاروبار کے زیادہ حجم کے نتیجے میں ہم آہنگی اور پائیدار ترقی ممکن ہو سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) گلوبلائزڈ دنیا میں اقتصادی ترقی کی جانب سفر ہے، یہ ’’آئیڈیل امن اور ترقی سب کے لئے‘‘ کے ماڈل پر مبنی ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری خارجہ سائرس قاضی نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) صدر شی کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو (بی آر آئی) کے فلیگ شپ منصوبے کے طور پر پاکستان اور چین کے درمیان سٹریٹجک تعاون کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو ہمارے بہترین سیاسی تعلقات کے برابر لانے کیلئے دونوں ممالک کی مربوط کوششوں کا نتیجہ ہے۔ سائرس قاضی نے کہا کہ سی پیک نے علاقائی روابط میں نئی بنیاد ڈالی اور چین کے ساتھ ہمالیہ سے بلند دوستی کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے ساتھ ساتھ پورے خطے کے لئے اقتصادی انضمام کے مواقع کو بڑھا رہا ہے۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ سنکیانگ میں پاک چین سرحد سے لے کر کراچی اور گوادر کی گہرے سمندری بندرگاہوں تک گزشتہ دس سالوں میں پاکستان کا معاشی منظرنامہ تبدیل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی بدولت ہمارا بنیادی ڈھانچہ اپ گریڈ ہوا،سی پیک نے ہمارے معاشرے کے پسماندہ اور دور دراز طبقات کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا ہے۔

انہوں نے سیمینار کے شرکا کو بتایا کہ پاکستان اور چین نے سماجی و اقتصادی ترقی پر خصوصی مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کیا ہے جو روزگار پیدا کرنے، غربت کے خاتمے، دیہی اور پسماندہ علاقوں کی بحالی کیلئے بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین دونوں کا اہم ہدف گوادر کو تجارت اور روابط کے علاقائی مرکز کے طور پر ترقی دینا اور اسے وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی منڈیوں سے جوڑنا ہے،

اتنے بڑے منصوبے کے نفاذ کے لئے مضبوط سیاسی اور عوامی حمایت ضروری ہے، اس لئے میڈیا کا سی پیک کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے، تعاون کے نئے شعبوں کی نشاندہی کرنے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لئے سی پیک کی مرکزیت اور چین کے ساتھ آہنی دوستی کے حوالے سے عوامی آگاہی پیدا کرنے میں اہم کردار ہے۔ سیمینار سے پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ ژی ڈونگ نے بھی خطاب کیا اور پاکستان کے ساتھ شراکت داری میں سی پیک کے فروغ کے لئے اپنے ملک کی تیاریوں سے متعلق اظہار خیال کیا۔

چین کے سفیر نے کہا کہ ہم آئندہ 10 سالوں کے دوران سی پیک کے منصوبوں کو مزید فروغ دینے کے لئے پاکستان اور پاکستانی عوام کے ساتھ مل کر کام کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین مشترکہ طور پر سی پیک کوریڈور کو محبت اور امن کی راہداری بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعت، زراعت، کان کنی، سائنس و ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

اس طرح سی پیک میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوگا جو پاکستان اور چین کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لائے گا۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے شفقت اللہ مشتاق نے لاہور میں اورنج ٹرین کے مثبت اثرات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اورنج ٹرین نے قدرتی حسن کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ مسافروں کو مختلف مقامات سے لاہور شہر کو دیکھنے کا موقع فراہم کیا ہے۔

تھر سے تعلق رکھنے والے ڈمپر ڈرائیور غلام حاتم نے کہا کہ تھرکول پراجیکٹ نے روزگار کے وسیع مواقع پیدا کئے ہیں، اس منصوبے سے مقامی لوگوں کی آمدن میں اضافہ ہوا ہے۔ نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے محمد اشفاق پراچہ نے کہا کہ سی پیک کے تحت رشکئی میں مجوزہ خصوصی اقتصادی زون نے اس علاقے کو نہ صرف قومی بلکہ علاقائی تجارت کا مرکزی مقام بنا دیا ہے۔ ہزارہ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی عائشہ عالم خان نے کہا کہ ہزارہ موٹروے جیسے سی پیک منصوبوں نے لوگوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا کی ہے۔

وہ ایبٹ آباد میں رہتی ہیں، ہزارہ یونیورسٹی تک ان کا سفر چار گھنٹے سے کم ہو کر صرف 25 رہ گیا ہے۔ گلگت سے تعلق رکھنے والے شہری ڈاکٹر نظام الدین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پھلوں بالخصوص چین کو چیری کی برآمد نے انقلاب برپا کر دیا ہے۔ مقامی تاجروں کو چیری کے بہترین نرخ مل رہے ہیں۔ گوادر سے تعلق رکھنے والے منیر احمد ندوزئی نے کہا کہ سی پیک نے بے مثال رابطہ پیدا کیا ہے، بلوچستان میں دنوں میں طے ہونے والے طویل فاصلے اب گھنٹوں میں طے ہو رہے ہیں۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved