لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے تحریک انصاف کو دہشتگرد جماعت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمرا ن خان نے 2011ء سے دہشتگردی ،تحریب اور سازش سے کام لیا لیکن یہ ایکسپوز اب ہوئے ہیں ،میں خود کہتی ہوں کسی بھی ایسے شخص کو جو سویلین ہو اس کا کیس سویلین کورٹس میں نہیں جانا چاہیے لیکن عدالتوں کا حال تو دیکھیں وہاں تو منصف رہے ہی نہیں ،
جب سویلین عدالتوںمیں سہولت کاری ہو رہی ہو گئی تو انصا ف کا نظام کدھر جائے گا، جیسا جرم ہوگا ویسی سزا ہو گی ، جرم آپ نے ملٹری تنصیبات پر حملہ کرنے کا کیا ہے ، تاریخ میں تحریک طالبان ،دہشتگرد وں اور تحریب کاروں کے حصے میں اس قسم کی بد نامی اور ذلت ہے اور سیاست میں یہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے حصے میں آئی ہے ،جو ججوں کا جسٹس عمر عطا بندیال کا لاڈلا ہے جب زمان پارک میں پولیس گئی تھی حملے ہوئے تھے اگراسے اس وقت سزا مل جاتی تو آج اسے نو مئی کا سانحہ کرنے کا حوصلہ نہ ہوتا،
جسٹس عمر عطا ء بندیال سے کہتی ہوں آپ نے ماضی سے نہیں سیکھا جسٹس (ر) آصف سعید کھوسہ ابھی قانون کے شکنجے میں نہیں آئے لیکن وہ آئین و قانون کے شکنجے میں آئیں گے ،جسٹس (ر) ثاقب نثار ڈیم والے بابا جی کی بات کرو ں تو وہ کسی کو چہرہ دکھانے کے قابل نہیں ، یہ قدرت کی طرف سے عبرت کے نشان بنے ہوئے ہیں،جب عدالتیں انصاف نہیں دیں گی تو پھر مظلوم کہاں جائے گا ، اس وقت مظلوم کون ہے اس وقت مظلوم ریاست پاکستان ہے ، لوگ اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہو سکتے ہیں کرداروں پر تنقید ہو سکتی ہے لیکن شہید سب کے ہیں ،
عمران خان کہتا ہے مجھے ثبوت دیدیں میں پکڑا دوں گا،اسے حسان نیازی کی تصویر دکھا دو ، ڈاکٹر یاسمین راشد کی آڈیو سنو ، آئینے میں اپنا چہرہ دیکھو تمہیں سارے ثبوت مل جائیں گے،،اس کے ماسٹر مائنڈ تم ہو ، تمہیں پتہ تھا جب چوریاں اورمقدمات سامنے آئیں گے قانون کی گرفت میں آئوں گا تو اس کے لئے چھ ما ٹانگ پر پلستر لگا کر منصوبہ بندی کر رہا تھا کہ جب میں گرفتار ہوں تو کون کون سی دفاعی تنصیبات پر کون کون حملہ کرے گا، اس کے لئے فہرست بنیں ،نواز شریف نے تو تمہاراکوئی بندہ نہیں توڑا آج تمہیں چھورنے والوں کی لائن لگی ہوئی ہے ، لوگ جہاں سے آئے تھے وہاں جارہے ہیں ، یہ پارٹی جہاں سے نکلی تھی وہاں واپس جارہی ہے ۔
پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں علماء و مشائخ ونگ کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ علماء مشائخ ونگ کے قائدین کے ساتھ ملاقات کا شرف حاصل ہونے پر بہت خوش ہوں ، پارٹی کے تمام ونگز متحرک ہو رہے ہیںاور اپنا اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔میں آپ کو خصوصی دعوت دوں گی اور آپ کے جو مسائل ہیں ان پر توجہ دیں گے ، آپ نے پنجاب سطح پر کنونشنز منعقد کرنے کا کہا ہے آج اس کا آغاز ہے ،
میری ساری توجہ پارٹی کے تمام ونگز کو مضبوط کرنے اور فعال کرنے پر مرکوز ہے ، علماء مشائخ ونگ بڑی اہمیت کا حامل ہے ، آپ فعال کردار ادا کر سکتے ہیںکیونکہ آپ کی بات میں اثر ہوتا ہے،لوگ آپ کی بات سنتے ہیں ،معاشرے میں آپ کا مقام اوراحترام ہے ،مذہب کی وجہ سے دین کے نام پر اسلام کے نام پر لوگوں کی آپ سے عقیدت ہے ،سارا معاشرہ آپ کو سنتا ہے ،آپ کی معاشرے میں بہت قد رو منزلت ہے،ہمارا ملک دین اسلام سے محبت کرنے والا ہے جو اس کے داعی ہیں اس کا پرچار کرتے ہیں نام لیتے ہیں ہم ان سے محبت کرتے ہیں ان سے عقیدت رکھتے ہیں۔