لاہور ( این این آئی)کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ آرتھوپیڈک کے زیر اہتمام جوڑوں کی تبدیلی پر ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میںنگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز نے استقبالیہ خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر صحت کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور ادارے میں جاری تعلیمی سرگرمیوں بارے آگاہ کیا۔
ورکشاپ سربراہ شعبہ آرتھوپیڈک پروفیسر فیصل مسعود کی زیر نگرانی منعقد کی گئی۔ورکشاپ میں پاکستان آرتھوپلاسٹی کے صدر پروفیسر شاہد نور، پروفیسر تحسین ریاض، پروفیسر رانا دل آویز ندیم، ڈاکٹر عرفان الحق، ڈاکٹر امیں چنائی، پروفیسر عارف خان، ڈاکٹر اسرار احمد، ڈاکٹر ناصر، ڈاکٹر ممریز سالق، ڈاکٹر محمد عقیل اور ڈاکٹر اسد علی نے شرکت کی۔
ورکشاپ میں زیر تربیت ڈاکٹرز کو کہلے گٹنے کی خرابی، جوڑ کی تبدیلی بارے جدید طریقہ علاج اور تجربات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ورکشاپ میں تربیت لینے والوں کو مصنوعی کولہے اور گٹنے کے جوڑوں پر عملی تربیت کروائی گئی۔نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ انتہائی اہم موضوع پر ورکشاپ کے انعقاد پر وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کو شاباش دیتا ہوں۔ پاکستان میں روبوٹ سرجری بڑی اہمیت حاصل کرچکی ہے۔
مجھے میڈیسن کے شعبہ میں کئی ممالک میں کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ ایک ڈاکٹر کیلئے اس کے مریضوں کی دعائیں ہی سب کچھ ہوتی ہیں۔ پرائمری انجیو پلاسٹی کی سہولت ماضی میں صرف اشرافیہ کو ہی دستیاب تھی۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے صوبہ بھر کے کارڈیالوجی ہسپتالوں میں پرائمری انجیو پلاسٹی کی 24/7 سہولت فراہم کر دی ہے۔ پی کے ایل آئی میں روبوٹک سرجری کی کامیابی کیلئے پرامید ہیں۔
پنجاب میں ڈرپ اینڈ شفٹ کا پروگرام کامیابی سے جاری ہے۔ ہمیں طب کی دنیا میں جدید علوم کے ذریعے عوام کو خطرناک بیماریوں سے بچانا ہو گا۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کے حالات بہتر کرنے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔ اس موقع پر وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ میری صرف ایک ہی پہچان ہے کہ میں پروفیسر جاوید اکرم کا شاگرد ہوں۔ آج کی تربیتی ورکشاپ میں شعبہ آرتھوپیڈک کی مایہ ناز شخصیات سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔مستقبل میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں زیر تربیت ڈاکٹرز کو ربوٹک سکلز سکھائی جائیں گی ۔