لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے کے 72 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی کو تمام ممبران کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے اورتمام اراکین کو استعفے واپس لینے کے لئے سپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ریاض فتیانہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا ۔ جس میں تحریک انصاف کے 72 ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا گیا۔فاضل عدالت نے سپیکر قومی اسمبلی کو تمام ممبران کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے اراکین قومی اسمبلی کو بھی استعفے واپس لینے کے لئے سپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کردی۔جن اراکین کے استعفوں کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا گیا ہے ان میں شاہ محمود قریشی، فوادچوہدری، حماد اظہر، ریاض فتیانہ اور شفقت محمود سمیت تحریک انصاف کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 72 اراکین قومی اسمبلی شامل ہیں۔پاکستان تحریک انصاف نے سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 43 اراکین کے استعفے منظور کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
سابق اراکین کی طرف سے دائر کردہ درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔اراکین نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہوں نے استعفے منظور ہونے سے قبل ہی واپس لے لیے تھے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ استعفے واپس لینے کے بعد سپیکر کے پاس اختیار نہیں کہ وہ اسے منظور کریں، اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنا خلاف قانون اور بدنیتی پر مبنی ہے۔