پشاور (این این آئی)صوبائی دارالحکومت پشاور میں ورسک روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید، 6 اہلکار اور دیگر تین شہری زخمی ہوگئے ۔پیر کو پولیس کے مطابق ورسک روڈ پر ہونے والے دھماکے میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ریسکیو ترجمان کے مطابق دھماکے میں دھماکے میں ایک سکیورٹی اہلکار شہید ہوا جبکہ 6 اہلکار اور 3 شہری زخمی ہوئے،
زخمیوں کو طبی امداد کے لیے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق ورسک روڈ دھماکے کے 9 زخمی ہسپتال لائے گئے، 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔دوسری جانب پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے شواہد اکٹھے کرلئے ۔سی سی پی او پشاور اشفاق انور نے اس حوالے سے بتایا کہ ابتدائی طور پر دھماکا خودکش نہیں لگتا،
بارودی مواد روڈ کے کنارہ نصب کیا گیا تھا، بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا ہوا، بی ڈی یو اور سی ٹی ڈی ٹیمیں شواہد اکھٹی کر رہی ہیں۔بعد ازاں ایس پی ارشد خان نے بتایا کہ ورسک روڈ دھماکے میں 5 کلوبارودی مواد استعمال کیاگیا، ایف سی کی گاڑیاں مچنی کی طرف سے ورسک روڈ پر آ رہی تھیں، تفتیش کے لیے5 مشتبہ افراد کو گرفتارکیا ہے، دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ورسک روڈ دھماکے کے پیش نظر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دیں اور عملے کو ڈیوٹی پر حاضر رہنے کے احکامات جاری کر دئیے۔نگران وزیراعلی خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے ورسک روڈ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ دھماکے کے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔محمد اعظم خان نے ہسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات سے سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔