لاہور ( این این آئی) نگران پنجاب حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کو آخری الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ 9مئی کے دلخراش واقعات میں ملوث شر پسند عناصر کو فوراً قانون نافذ کرنے والے ادارے کے حوالے کیا جائے، ابتدائی انکوائری میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ان شرپسند عناصر نے زمان پارک میں سابق وزیر اعظم کے گھر پناہ لے رکھی ہے،
اگر 24گھنٹے میں پی ٹی آئی قیادت نے ان شر پسند عناصر کو قانون کے حوالے نہ کیا تو زمان پارک میں قانون کے مطابق کارروئی ہوگی،تخریب کاری اور شرپسندی کا وائرس کورونا سے بھی خطر ناک اور اس کا علاج صرف اور صرف سرجری سے ممکن ہے،مہومیو پیتھک طریقہ علاج سے صرف وقتی افاقہ ہوتا ہے،دہشت گردی اور شرپسندی کی بیماری کے مکمل خاتمے کے لئے بڑی سرجری کی ضرورت ہے، جو جلد کر دی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار نگران صوبائی وزیر ا طلاعات و ثقافت عامر میر نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس واضح شواہد موجود ہے کہ 9مئی کے روز ملک بھر میں جس طرح کی دہشت گرد کارروائیاں کی گئی ان کی منصوبہ بندی پی ٹی آئی کی جانب سے پہلے سے کی گئی تھی ۔ جو اقتدار چھن جانے کے بعد تحریک طالبان پاکستان کی طرح ایک نان سٹیٹ ایکٹر بن چکی ہے۔ جو آئین اور قانون کی پاسداری پر یقین نہیں رکھتی اور شرپسندی کے ذریعے ریاست کی رٹ کو چیلنج کرتی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک نام نہاد سیاسی جماعت نے جی ایچ کیو، جناح ہائوس اور دیگر آرمی تنصیبات پر حملے کیے۔ اس سے پہلے ایسے حملے صرف اور صرف ٹی ٹی پی کی جانب سے کیے گئے تھے۔ سابق وزیر اعظم نے اپنی گرفتاری سے قبل جو آخری وڈیو پیغام جاری کیا تھا اس میں انہوں نے اپنی گرفتاری کی صورت میں ورکرز کو جلائو گھیرائو کرنے کا واضح پیغام دیا تھا۔
اس سے پہلے بھی وہ متعدد دفعہ قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کررہے تھے اور اپنے ورکرز کو فوج کے خلاف اکسارہے تھے۔ عامرمیر نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ملک کا سیاسی لیڈر گرفتار ہوا ہو۔ اس سے پہلے بھی مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نہ صرف گرفتار ہوتے رہے بلکہ ان میں سے بے شمار ایسے ہیں جنہوں نے کئی کئی سال نیب کے عقوبت خانوں میں گزارے اور برسوں جیلیںکاٹی لیکن ان میں سے کسی نے بھی اپنے ورکرز کو فوج کے خلاف حملے کرنے کے لئے نہیں اکسایا۔
یہ پہلے موقع ہے کہ عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی نے فوج اور ریاست کے خلاف دہشت گردی کے کارروائیوں شروع کیں۔ جو ناقابل قبول ہیں۔ صوبائی وزیر عامر میر نے کہا کہ نگران حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 9مئی واقعات میں ملوث شرپسند عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرنے کی ہدایات جاری کر دیں ہیں تاکہ ان شرپسند عناصر کو نشان عبرت بنایا جاسکے اور آئند کوئی ایسا کرنے کی جرات نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ 9مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کی گرفتاری کے لئے نادرہ سے مدد لی گئی ہے اور جیوفنسنگ کے ذریعے بھی شناخت کا عمل جاری ہے اور آخری حملہ آور کی گرفتاری تک کارروائی جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ شہر میں دفعہ 144نافذ ہے اور جلسے اور جلوس کرنے پر مکمل پابندی ہے۔ صوبائی وزیر عامر میر نے کہا کہ 9مئی کوپنجاب کی نگران حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے صبر تحمل کا مظاہر کیا تاکہ کوئی لاش نہ گرے۔ لیکن شرپسند عناصر نے تمام حدوں کو کراس کر دیا۔لہٰذا اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والے عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپناتے ہوئے بھر پور کارروائی کی جائے گی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ انٹیلی جنس اور ٹیکنکل معلومات کے مطابق آرمی کی تنصیبات پر حملے کرنے والے 30سے 40دہشت گرد اس وقت بھی زمان پارک میں موجود ہیں۔ حکومت نے پی ٹی آئی کے اعلیٰ قیادت سے درخواست کی ہے کہ زمان پارک میں موجود ان دہشتگردوں کو فوراً پولیس کے حوالہ کیا جائے تاکہ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کورکمانڈر ہائوس لاہور پر حملوں کے وقت شرپسند عناصر کے زمان پارک سے مسلسل رابطوں کے بھی شواہد موجود ہیں اور مسلسل زمان پارک میں موجود پی ٹی آئی کے رہنمائوں سے ہدایات لے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کی جانب سے زمان پارک میں موجود ان دہشت گردوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے نا کیاگیا تو حکومت راست اقدامات کرنے پر مجبور ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث دہشتگردوں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہوگا ۔ا س سلسلے میں وفاقی اور پنجاب حکومت پہلے سے منظوری دے چکی ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے پولیس کو ان بلوائیوں سے نمٹنے کے لئے فری ہینڈ دے دیا ہے اور جلد 9مئی کے واقعات میں ملوث تمام شرپسند عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا جائے گا۔