ممبئی (این این آئی)بھارت فلم انڈسٹری کی اداکارہ سوارا بھاسکر ریاست اتر پردیش کے شہر مظفر نگر میں خاتون ہندو ٹیچر کی جانب سے مسلمان بچے کو ہندو طلبہ سے تھپڑ لگوانے پر غصے کو قابو میں نہ رکھ پائیں۔سوشل میڈیا سائٹ ایکس (جو پہلے ٹوئٹر ہوا کرتا تھا) پر سوارا بھاسکر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مذکورہ انسانیت سوز واقعے کو بھارتی باشندوں کی منافقت قرار دیا۔
انہوں نے لکھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹ دینے والے انڈینز کو اس واقعے پر حیرانی کی ضرورت نہیں ہے، وہ نفرت اور تعصب پر ایک دہائی سے اپنی آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔سوارا بھاسکر نے مزید لکھا کہ اسلاموفوبیا کے واقعے پر بھارتیوں کو اپنی مذمت کہیں اور رکھنی چاہیے کیونکہ اس سے کوئی ثواب نہیں ملے گا۔سوارا بھاسکر نے اپنی پوسٹ کے ساتھ ایک ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا جس میں تشدد کے لیے اکسانے والی خاتون ٹیچر کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اداکارہ کی جانب سے ایک اور پوسٹ بھی کی گئی جس میں انہوں نے مظفر نگر کی پولیس کو آڑے ہاتھوں لیا اور ہندی زبان میں لکھی ٹوئٹ میں کہا ‘بچے کے والد کو لاکر لکھوانا اور دستخط کروانا کہ وہ اس ٹیچر ترپتا تیاگی کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے، سیدھا سیدھا اس ٹیچر کو بچانے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا ویڈیو اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹیچر نے یہ جرم کیا ہے، مظفر نگر پولیس، آپ اپنا کام کریں۔