لاہور ( این این آئی) تحریک انصاف کے چیئرمین کی توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے بعد پارٹی میں دراڑیں پڑگئیں،کور کمیٹی کی میٹنگ میں پی ٹی آئی کے 2 گروپ آمنے سامنے آگئے اور اس دوران سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کور کمیٹی کی میٹنگ کی تفصیلات اور ریکارڈنگ باہر نکلنے پر رہنمائوں نے ایک دوسرے کو غدار قرار دیا اور الزامات بھی لگائے۔ذرائع کے مطابق کئی اراکین کی رائے ہے کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں اب سنجیدہ معاملات پر گفتگو نہیں ہوسکتی۔
ذرائع کے مطابق کور کمیٹی کے ایک ممبر نے اجلاس میں دعویٰ کیا کہ یہاں کمیٹی میٹنگ میں ایک غدار بیٹھا ہوا ہے۔ عمر ایوب اور شبلی فراز اجازت دیں تو پارٹی کے اندر غدار کی نشاندہی کردوں گا۔پارٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کور کمیٹی میں غدار قرار دینے والے ممبر سے عمر ایوب مسلسل رابطے میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق عمر ایوب اور شاہ محمود قریشی کے درمیان بھی چیئرمین پی ٹی آئی کا جانشین بننے کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق اس حوالے سے کور کمیٹی کے ممبر اور ترجمان لیگل افیئرز شیر افضل مروت نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم اور کور کمیٹی کے غداروں نے میری جان خطرے میں ڈال دی ہے۔
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی میں غداروں کی موجودگی کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے، غداروں نے کور کمیٹی اجلاسوں کی ریکارڈنگ مخالفین اور میڈیا والوں تک پہنچائی۔انہوں نے کہا کہ لیگل ٹیم کی زوم میٹنگز کی تفصیلات اور ریکارڈنگز باہر کے لوگوں کے ساتھ شیئر کی گئیں، غداروں کے اس عمل نے میری زندگی اور آزادی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا کہ میں پہلی بار روپوش ہوا ہوں اور مجھے کسی بھی وقت پکڑا جاسکتا ہے، اپنا تعاقب کرنے والوں کے بارے میں پارٹی کے لوگوں کو بتایا اور پیغامات بھی ریکارڈ کرائے۔ان کا کہنا ہے کہ کل مجھے روپوش ہونا پڑا لیکن میں نے اپنا پیچھا کرنے والوں کی شناخت کرلی ہے، لاپتہ ہونے کی صورت میں قانونی کارروائی کے لیے ان کے نام وکلاء کے ایک گروپ کو بھیج چکا ہوں۔ شیر افضل مروت کا یہ بھی کہنا ہے کہ پارٹی کے قریبی حلقوں کے لوگوں پر بھروسہ کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے،
پارٹی کے متعلقہ افراد نے اجازت دی اور میں شکار ہونے سے بچ گیا تو جلد غداروں کے نام سامنے لے آئوں گا۔ان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ناراضگی کے باوجود میں غداروں کی نشاندہی کروں گا، عمر ایوب نے اجلاس کے دوران ریکارڈ شدہ ورژن چلایا۔شیر افضل مروت نے کہا کہ میں سیاست دان نہیں پروفیشنل وکیل ہوں، میں تفریح یا سسپینس کے لیے مزید دشمن بنانے کی خواہش نہیں رکھتا، پارٹی میں موجود غداروں کو چیلنج کرنے کے لیے بڑے حوصلے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے اور چاہے کچھ بھی ہو اپنی جنگ اکیلے ہی جاری رکھوں گا۔