نئی دہلی (این این آئی )بھارت نے چاول کی ایک اہم قسم کو برآمد کرنے پر پابندی عاید کردی ہے جس کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں رسد میں کمی آ رہی ہے اور غذائی تحفظ کے بارے میں خدشات پیدا ہو رہے ہیں جس کے پیش نظراب چاول کے عالمی درآمد کنندگان ممکنہ طور پر برآمد کنندہ ممالک کی حکومتوں کے ساتھ براہ راست معاہدے کرنے کی کوشش کریں گے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت نے غیر باسمتی سفید چاول کی برآمدات پر پابندی عاید کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد آنے والے مہینوں میں افریقا اور ایشیا کے خریداروں کو چاول کی ترسیل کے لیے تگ ودو کرنا پڑے گی۔تاجروں اور تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اس پابندی سے عالمی منڈیوں میں چاول کی دستیابی میں قریبا پانچواں حصہ کمی آئے گی اور درآمد کنندگان کو قلت اور بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے برآمد کنندہ ممالک کی حکومتوں کے ساتھ مزید سودے کرنا پڑسکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک وزراعت (ایف اے او)میں چاول کی مارکیٹ کی تجزیہ کار شیرلی مصطفی نے کہا:برآمدات پر پابندیاں فطری طور پر بین الاقوامی تجارت پر انحصار میں اعتماد کو کم کرتی ہیں۔اس طرح، ان کے نتیجے میں درآمد کرنے والے ممالک سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت سے حکومت کے معاہدوں پر غور کر سکتے ہیں۔مگر بھارت نے گذشتہ ہفتے اپنی برآمدی پابندی کا اعلان کرتے ہوئے اس طرح کے معاہدوں کے دروازے بند کر دیے ہیں اور کہا ہے کہ وہ چاول کے خریدار ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے پر غور کرے گا۔