لاہور( این این آئی)پروفیشنل ریسرچ فورم کے چیئرمین سید حسن علی قادری نے کہا ہے کہ 2500ارب روپے کے گردشی قرضے لمحہ فکریہ ہیں اوران میں گھنٹوں کے حساب سے اضافہ ہو رہا ہے ،اداروں میں اصلاحات اور کرپشن ختم کئے بغیر گردشی قرضوں پر قا بو پانا ممکن ہے،ملک بھر میں ٹیکس ریٹس کو یکساں اور سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے ۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے ٹیکس بارز کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس سپیس موجود ہے جسے پر کرنے کیلئے ٹیکس ریٹس سنگل ڈیجٹ کرنے کے کی ضرورت ہے،آئی ایم ایف کی شرائط پر شرح سود میں مزید اضافہ کیا گیا تو اس سے کاروبار مفلوج ہو جائیں گے ،شرط کو پورا کرنے سے چھوٹی صنعتوں اور کاروبار پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔سید حسن علی قادری نے کہا کہ پاکستان میں کاربار کرنا مشکل ہی نہیں نا ممکن بنا دیا گیا ہے ،
جو لوگ مختلف کاروبار وںمیں سرمایہ کاری کرتے ہیں وہ کیوں رسک لیں گے بلکہ بلند ترین شرح سود کی وجہ سے وہ اپنا پیسہ بینکوں میں رکھیں گے اور وہاں سے بغیر کسی رسک کے منافع حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر پہلے ہی سرمائے کی قلت ہے اور شرح سود میں مزید اضافے سے ہر طرح کا کاروبار مفلوج ہو کر رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کیلئے ایڈ ہاک ازم کی بجائے طویل المدت پالیسیاں نا گزیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو بیرون ممالک سے پیسے بھجوانے میں بھی شدید مشکلات درپیش ہیں ،سالانہ بنیادوں پر 6سے 8 ارب ڈالر کی ترسیلات حوالہ ہنڈی کے ذریعے آنے کا انکشاف حیران کن ہے ۔