لاہور ( این این آئی) محکمہ داخلہ پنجاب نے محرم الحرام کے پہلے 10دنوں میں دفعہ 144نافذ کریتے ہوئے امن و امان برقرار رکھنے ،عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاک فوج کو طلب کر لیا۔اس سلسلے میں محرم الحرام کے پہلے 10دنوں میں پنجاب بھر میں دفعہ 144نافذ کرتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں مذہبی تقریبات کے دوران سکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے کئی دیگر پابندیوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ ان اقدامات میں جلوس نکالنے، اجتماعات اور کسی بھی ایسی سرگرمی پر پابندی شامل ہے جو امن عامہ میں ممکنہ خلل کا باعث بنیں۔مزید برآں جلوسوں کے دوران چھریوں، تلواروں اور لاٹھیوں کے استعمال پر بھی سختی سے پابندی لگا دی گئی ہے۔
محرم الحرام کے جلوسوں کے دوران مکینوں اور شرکا کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے حکام نے جلوس کے راستوں پر گھروں اور دکانوں کی چھتوں پر شہریوں کے کھڑے ہونے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ اس اقدام کا مقصد کسی بھی حادثات یا واقعات کو روکنا ہے جو زیادہ بھیڑ یا غیر محفوظ رویے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔مزید برآں 9اور 10محرم کو مذہبی عزاداری کے دوران موٹرسائیکل سے متعلقہ واقعات سے منسلک خطرات کو کم کرنے کی کوشش میں ڈبل سواری پر پابندی کا نفاذ کیا گیا ہے۔
محرم الحرام کے دوران اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی ہو گی ۔ گھروں میں مورچے بنانے ِنفر ت انگیز تقاریر ،نعرے بازی پر سخت کارروائی ہو گی۔ یہ اقدام سڑکوں پر لوگوں کی تعداد کو کم کرنے کی کوشش کرتا ہے، اس طرح حادثات کے امکانات کو کم کرنا اور عوامی تحفظ کو برقرار رکھنا ہے۔اس کے ساتھ پنجاب میں امن و امان کی فضاء برقرار رکھنے کے لئے فوج کو بھی طلب کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
خیال رہے کہ دفعہ 144ایک قانونی شق ہے جو مقامی انتظامیہ کو یہ اختیار دیتی ہے کہ وہ پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے، عوامی جلوسوں اور مظاہروں پر پابندی عائد کرے تاکہ عوامی امن و سکون کو کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچایا جا سکے۔ محرم کے تناظر میں دفعہ 144 کے نفاذ کا مقصد اس حساس دور میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنا ہے۔