مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)غزہ کی پٹی میں فلسطینی دھڑوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان گزشتہ منگل سے پھوٹنے والی کشیدگی کے درمیان قتل و غارت گری جاری ہے۔ اس دوران صہیونی ریاست نے اپنے نئے ہتھیاروں کو جانچنے کے لیے ان کا استعمال غزہ کی پٹی پر شروع کردیا ہے۔
اسرائیل نئے قسم کے ہتھیاروں کی آزمائش غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق تل ابیب میں اعلی عسکری ذرائع نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج جیسا کہ وہ ہر جنگ میں کرتی ہے مختلف نئے ہتھیاروں اور ٹیکنالوجیز پر تجربات کرنے کی خواہشمند تھی جن میں ڈیوڈ سلنگ میزائل ڈیفنس سسٹم بھی شامل ہے۔
اس سسٹم کو دوسری مرتبہ موثر انداز میں استعمال کیا جا رہا ہے۔اسرائیل نئے ہتھیاروں کا استعمال صرف جنگی اہمیت کی بنا پر نہیں کر رہا بلکہ اسرائیلی کی اسلحہ ساز کمپنیوں کے لیے ان ہتھیاروں کے استعمال کی تجارتی اہمیت بھی ہے۔ یہ کمپنیاں ثابت شدہ اور تجربہ شدہ ہتھیاروں کو فروخت کرنا چاہتی ہیں۔سیکیورٹی ذرائع نے غزہ میں تحریک اسلامی جہاد کے خلاف دیگر جنگی ذرائع کے استعمال کا بھی حوالہ دیا جس میں درست نگرانی اور مواصلاتی آلات شامل تھے۔
ان کے استعمال سے فوج اور انٹیلی جنس سروسز کے درمیان آپریشنز کو مربوط کرنے میں مدد ملی اور ایک ہی وقت میں اسلامی جہاد کے رہنماں کو قتل کر دیا گیا تھا۔ بہ قول اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاھو صرف دو سکینڈ میں تینوں کمانڈرز کو جاں بحق کر دیا گیا۔ خیال رہے ریڈ کراس نے اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں سے شہریوں کی ہلاکتوں سے بچنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔واضح رہے گزشتہ سالوں کے دوران اسرائیلی فوج نے ہر 3 یا 4 سال میں ایک مرتبہ بڑا یا چھوٹا ایک فوجی آپریشن شروع کیا ہے۔ ان آپریشنز کے لیے کئی اہداف مقرر کیے گئے جن میں فوجیوں کو براہ راست جنگ کی عملی تربیت دینے کا ہدف بھی رکھا گیا۔