امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

شیطان مسلمانوں میں تفرقہ چاہتا ہے، ایسی ہرچیز جس سے اتحادٹوٹے دور رہنے کا حکم ہے،خطبہ حج

نمرہ (این این آئی)ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ نے نے کہاہے کہ شیطان مسلمانوں میں تفرقہ چاہتا ہے، ایسی ہرچیز جس سے اتحادٹوٹے دور رہنے کا حکم ہے،لوگوں کی زبانیں اور رنگوں کے مختلف ہونے میں بہت نشانیاں ہیں، دنیا کے کسی ملک سے بھی لوگ آئے ہوں آج ان میں کوئی فرق نہیں، کسی عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی پر فضیلت حاصل نہیں،حکم دیا گیا اختلاف ہوجائے تو قرآن اور سنت کی طرف جائیں،

گناہ کے کاموں میں تعاون نہ کرو، تقوی میں تعاون کرو۔ نمرہ مسجد سے خطبہ حج کرتے ہوئے ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ جو شخص اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کریگا وہ ہمیشہ ہمیشہ کی جنت میں داخل ہوگا اور یہی اصل کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ دنیا میں فیصلہ اور حکم صرف اللہ تعالیٰ کا ہی چلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جیسے اللہ پاک نے بھی بہت سی عبادات اور اطاعات کو سبب بنا دیا ہے،

عرفات کے میدان میں سب جمع ہیں اوراس کی اطاعات کو حاجیوں کو بھی اسی وجہ سے فرض کر دیا ہے، یہ نماز بھی ہے، حج بھی ہے، اجتماع بھی، شریعت نے تکافل کا بھی کہا ہے اور خرچ کرنے کا بھی کہا ہے کہ جہاں ہم نمازیں پڑھتے ہیں، ایک دوسرے کی کفالت کریں۔ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشادِ گرامی ہے کہ ہم نے دنیا میں ہر نبی کو ہر قوم و امت کیلئے نبی بناکر بھیجا تاکہ لوگ ہدایت پائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کا اقرار کرتے ہیں اور گواہی دیتے ہیں کہ دنیا میں رب العالمین کے سوا کوئی معبود نہیں اور دنیا پوری ختم ہوجائیگی صرف اللہ رب العالمین کی ذات باقی رہے گی۔انہوںنے کہاکہ اللہ رب العالمین کا ارشاد گرامی ہے کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں اور حضرت محمد ﷺ کی اطاعت کرنا اللہ کی اطاعت کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہر قسم کے چھوٹے بڑے گناہوں سے اجتناب کریں اور یہ عقیدہ رکھیں کہ اللہ کے سوا دنیا میں کوئی معبودِ برحق نہیں،

ہمیں چاہیے کہ اصلاحی کاموں میں اللہ کی مخلوق کی معاونت کرنے میں مدد کرتے رہیں اور نماز قائم کریں، پانچوں نمازوں کی حفاظت کی جائے اور جو شخص رمضان المبارک کا مہینہ پالے اسے چاہیے کہ 30روزے بڑے احتمام کے ساتھ رکھے اور جو شخص صاحب استطاعت ہو اسے چاہیے کہ بیت اللہ میں حج کرے جو اس پر فرض کردیا گیا ہے۔ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ گواہی دینا کہ اللہ رب العالمین کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، نماز کا قائم کرنا، زکواۃکا ادا کرنا، رزوے رکھنا، بیت اللہ کا حج کرنا جو کہ سب اسلامی فرائض اور اسلام کے رکن ہیں اور قیامت کے دن پر ایمان لانا کہ ایک دن قیامت قائم ہوگی اور نظام قائم ہوگا، ہر قسم کی تقدیر اچھی ہو یا بری اس پر ایمان لانا ایمان کا حصہ ہے۔

انہوںنے کہاکہ اللہ کے نبی حضرت محمد ﷺ نے حج کے خطبے میں لوگوں کو ارشاد فرمایا کہ تم سب کا ایک ہی اللہ ہے، ایک ہی معبود ہے اور آج عرب ہوں، اجم ہوں یا دنیا کے کسی ملک سے بھی لوگ آئے ہوں آج ان میں کوئی فرق نہیں، سب ایک لباس میں، ایک مخصوص احرام میں اللہ کے حضور پیش ہوئے ہیں، کوئی چھوٹا بڑا نہیں، کوئی امیر یا غریب نہیں۔انہوں نے کہا کہ اللہ رب العالمین کا ارشاد گرامی ہے کہ یہ اللہ کی نشانیوں میں سے کہ تم سب کا مختلف ہونا، مختلف ملکوں سے ہونا اور مختلف رنگوں کا ہونا تاہم اللہ کے حضور میں ساری مخلوقات ایک جیسی ہے، سب مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں،

تمیں چاہیے کہ اللہ کی رسی کو، اللہ کی شریعت کو اور اللہ کے دین کو مضبوطی سے پکڑ لو اور اس میں کسی قسم کا اختلاف نہ کرو، تم سب آپس میں بھائی بھائی ہو، کوئی دنیا کے کسی ملک سے بھی ہو، کسی بھی رنگ ہا، کسی بھی رتبے کا ہو سب آپس میں اللہ کی نظر میں ایک ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بے شک مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں، اپنے بھائیوں میں اصلاح کروا دیا کرواوراس کی اطاعات کو حاجیوں کو بھی اسی وجہ سے فرض کر دیا ہے، یہ نماز بھی ہے، حج بھی ہے، اجتماع بھی، شریعت نے تکافل کا بھی کہا ہے، اور خرچ کرنے کا بھی کہا ہے کہ جہاں ہم نمازیں پڑھتے ہیں، ایک دوسرے کی کفالت کریں۔

انہوں نے کہاکہ اے مومنو! جو ہم نے تمہیں حلال رزق دیا اس میں سے خرچ کرو، اس سے پہلے کہ وہ دن آئے جہاں کوئی خرید و فروخت اور شفاعت نہیں ہوگی، دوستی نہیں ہوگی، اسی وجہ سے شریعت نے جو لڑنے والے ہیں، ان سے بھی کہا واپس آ جائیں، باز آ جائیں، اصلاح کریں۔ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے، بے شک مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں، اپنے بھائیوں میں اصلاح کروا دیا کرو، اور اللہ کا تقوی اختیار کرو، تاکہ تم پر رحم ہو۔انہوں نے کہا کہ امت پر بھی واجب ہے کہ اپنے بیٹوں اور اپنے بچوں کو اجتماعیت پر تربیت دیں، اللہ نے کہا کہ یہ امت واحدہ ہے، اور میں تمہارا رب ہوں، میری ہی عبادت کرو اور االلہ کا ارشاد کہ نبی پاک فرمائیں کہ یہ میرا سراط مستقم ہیں، اسی کے پیچھے چلو، اور دیگر پگڈنڈیوں اور چھوٹے راستوں پر نہ چلو، وہ تمہیں بڑے راستے سے گمراہ کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمہیں اللہ کی وصیت عطا کی ہے کہ تم متقی بن سکو، اللہ اور اللہ کے نبی کی طرف سے یہ حکم ہے کہ جو ولی الامر متعین کیا جاتا ہے، اس کی اطاعت کرو، اے مومنو! اللہ کی اطاعت کرو، اور اللہ کے رسول ﷺ کی اطاعت کرو اور جو تم میں ارباب اختیار ہیں، ان کی بھی جائز امور میں فرماں برداری کرو۔ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ آپ ﷺ نے فرمایا، مسلمان کیا کرتا ہے، پسند کرے یا نہ پسند کرے، اپنے بڑوں کی اطاعت کرتا ہے اور اس میں یہ بھی بات ہے کہ اطاعت کریں گے تو دل بھی جڑے رہیں گے، اطاعت کرنا ہے، اور ان کے ساتھ کھڑے ہونا ہے، ہر وقت حکمرانوں کی مخالفت نہیں کرنی اور ان کیلئے دعا بھی کرنی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اور اجتماعیت اس کا حکم ہے تفرق سے منع کیا گیا ہے، اس کے فساد بہت زیادہ ہیں، اور حج کے موسم میں یہی چیز ہوتی ہے کہ سب جمع ہوں اور تفرقے سے باز رہیں اور مناسک مل جل کر ادا کریں اور اس کو خراب کرنے کی جتنی چیزیں ہیں، اس سے باز رہ سکیں، یہ اللہ کے مہمان ہیں، مسلمانوں! آپ اللہ کے مہمان ہیں۔خطبہ حج دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حاجیو! آپ کہاں پر ہو، عزت کے مقام پر، مقام عظیم پر، آپ مغفرت کیلئے آئے ہو، مصیبتوں کے چھٹکارا کیلئے آئے ہو، اس لیے پیغمبر اسلام ﷺ نے اس موقع پر افطار کیا، 9 ذی الحجہ کو روزہ نہیں رکھا تاکہ زیادہ سے زیادہ محنت سے دعائیں کرسکیں کہ کہیں تھک نہ جائیں، گر نہ پڑیں، اور بے ہوش نہ ہو جائیں۔

انہوں نے کہاکہ اور اس لیے اس سے مانگو، وہی جو مانگے جانے کے قابل ہے، سب مسلمانوں کیلئے دعا کریں، جہاں اپنے لیے کرتے ہیں، کہ اللہ مسلمانوں کے حال پر رحم فرمائے اور ان کو اجتماعیت عطا فرمائے اور حق پر جمع کرے، اور دعا نہ بھولنا، جس نے آپ کی طرف نیکی کی ہے، اس کو بھی دعا میں نہ بھولنا، فرمایا جو نیکی کرے، اس کو بدلا دو، اتنی دعا کرو کہ وہ خوش ہو جائے کہ واقعی میرا بدلا ہوگیا۔ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ جو حاجیوں کے خدمت کے اوپر معمور ہیں، آپ کی خدمت کررہے ہیں، ان کیلئے بھی دعا کریں،

ولی عہد کیلئے بھی دعا کریں، خادم الحرمین الشریفین ملک سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے ولی عہد ملک محمد ابن سلمان کیلئے بھی دعا کریں، ان کے لوگوں کیلئے بھی جو خدمات انہوں نے پیش کی ہیں، اللہ انہیں قبول کرے، اور ان کو استقامت عطا فرمائے۔انہوںنے کہاکہ اے اللہ حاجیوں کا حج قبول فرما، اور ان کی مغفرت فرما اور ان کے معاملات آسان فرما، اے اللہ!ان کو گھروں پر خیر سے لوٹا دینا، اے اللہ!جنہوں نے دعا کا کہا ہے سب کیلئے ہماری دعائیں قبول فرما، اے اللہ! مسلمانوں کی مغفرت فرما، مومن مردوں اور عورتوں کی بھی مغفرت فرما، اور ان کی اصلاح فرما دے اور ان کی مصیبتیں دور کر دے ان کے کام اپنے ذمہ لے لے۔انہوںنے کہا کہ اور ان کے خونوں کی حفاظت فرما، اے اللہ! ان کے مال، جسم اور ان کے اعمال میں برکت عطا فرما۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved