نیویارک(این این آئی)ماحولیاتی تبدیلیوں بارے امریکا کے خصوصی مندوب جان کیری نے اعتراف کیاہے کہ 2003 میں عراق پر حملہ جھوٹ پر مبنی تھا۔ انہوں نے فرانسیسی ٹی وی چینل ایل سی آئی کو انٹرویو میں کہا کہ عراق پر امریکی قیادت میں حملہ موجودہ یوکرین تنازعہ سے بالکل مختلف تھا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ عراق پر 2003 کا حملہ ایک حقیقی جارحیت پر مبنی جنگ تھی جس کا جواز اس جھوٹ کو بنایا گیا تھا کہ عراق کے پاس خفیہ طور پر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں۔ انہوں نے اس بات کا بھی دعوی ٰکیا کہ وہ اس وقت جنگ کے خلاف تھے اور سمجھتے تھے کہ ایسا کرنا غلط ہے تاہم اس وقت انہوں نے سینیٹ میں عراق پر حملے کی اجازت دینے کے حق میں ووٹ دیا تھا ۔
واضح رہے کہ بش انتظامیہ نے عراقی صدر صدام حسین پر کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیار رکھنے کے ساتھ ساتھ نیویارک اور واشنگٹن میں 9/11 کے دہشت گردانہ حملوں میں کسی نہ کسی طرح ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ میڈیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو پیش کیے گئے ڈبلیو ایم ڈیز کے ثبوت مکمل طور پر من گھڑت نکلے، اور ایسا کوئی ہتھیار کبھی نہیں ملا۔ اسی طرح عراق اور القاعدہ کے درمیان کبھی کوئی تعلق نہیں رہا ۔
2003 کا حملہ اور اس کے نتیجے میں عراق پر قبضہ اقوام متحدہ کی منظوری کے بغیر کیا گیا تھا، جسے ڈبلیو جارج بش نے رضامندوں کا اتحاد کہا تھا۔ امریکا ، برطانیہ، آسٹریلیا اور پولینڈ نے حملے کے لیے فوجی فراہم کیے، حالانکہ بعد میں واشنگٹن نے دعوی کیا کہ مزید 44 ممالک نے کسی نہ کسی طرح عراق پر فوجی حملے میں مدد کی پیشکش کی ہے۔جان کیری 2004 میں بش کے خلاف صدارتی انتخاب ہار گئے۔ بعد میں انہوں نے باراک اوباما انتظامیہ میں وزیر خارجہ کے طور پر خدمات انجام دیں، اور انہیں 2021 میں موجودہ صدر جو بائیڈن نے ماحولیاتی تبدیلی بارے امریکا کا مندوب مقرر کیا تھا۔