لاہور(این این آئی)قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اتوار کو ہونے والے اس فائنل کے ساتھ ہی ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ایک دہائی کا سفر بھی تکمیل کو پہنچے گا۔ایچ بی ایل پی ایس ایل کا فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیمیں دلچسپ مقابلوں اور اتارچڑھاؤ کے بعد یہاں تک پہنچی ہیں۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 2019 میں پی ایس ایل جیتی تھی اس کے بعد وہ پہلی بار فائنل میں آئی ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں اس نے پہلے تین میچوں میں صرف ایک جیتا تھا لیکن اس کے بعد اس نے تمام چھ مکمل میچوں میں کامیابی حاصل کی اور پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کی۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کوالیفائر میں دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائٹڈ کو30 رنز سے شکست دی اور فائنل میں جگہ بنالی۔لاہور قلندرز جو2022 اور 2023 میں پی ایس ایل جیت چکی ہے اس مرتبہ پلے آف میں پہنچنے والی آخری ٹیم تھی۔ اس نے پہلے ایلیمنیٹر میں کراچی کنگز کو چھ وکٹوں سے ہرایا اور پھر دوسرے ایلیمنیٹر میں اسلام آباد یونائٹڈ کو 95 رنز سے شکست دی۔دونوں ٹیمیں متوازن ہیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بیٹنگ لائن کپتان سعود شکیل۔رائلے روسو۔ حسن نواز۔دنیش چندی مل اور فن ایلن پر انحصار کرے گی اس کی بولنگ فہیم اشرف۔ محمد عامر۔ ابرار احمد وسیم جونیئر۔ خرم شہزاد اور عثمان طارق پر مشتمل ہے۔لاہور قلندرز کی بیٹنگ فخرزمان۔ محمد نعیم۔ عبداللہ شفیق۔ کوسال پریرا اور آصف علی پر مشتمل ہے جبکہ بولنگ اٹیک میں شاہین شاہ آفریدی۔ حارث رؤف۔ سلمان مرزا۔زمان خان اور رشاد حسین شامل ہیں۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 میں انفرادی کارکردگی میں اسلام آباد یونائٹڈ کے صاحبزادہ فرحان 449 رنز کے ساتھ سرفہرست ہیں تاہم لاہور قلندرز کے فخرزمان جو 428 رنز بناچکے ہیں ان کے لیے ٹاپ پوزیشن پر آنے کا اچھا موقع ہے۔بولنگ میں لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی ، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ابرار احمد اور فہیم اشرف کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والا بولر بننے کا اچھا موقع ہے۔یہ تینوں بولرز ابتک 16۔ 16 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں جو کراچی کنگز کے حسن علی اور عباس آفریدی کی 17۔ 17 وکٹوں سے صرف ایک کم ہیں۔لاہور قلندرز کے حارث رؤف ابتک 15 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
