اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت آئندہ مالی سال 2025-26 کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP)کیلئے ترجیحی منصوبوں کے تعین پر ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں رکن منصوبہ بندی کمیشن اور وزارت کے سینئر افسران نے مختلف شعبوں کے اہم منصوبوں پر بریفنگ دی۔ یہ اجلاس حکومت پاکستان کے ترقی و استحکام کے ایجنڈے کو ہر حال میں جاری رکھنے کے عزم کا مظہر ہے۔اجلاس میں ان منصوبوں کو ترجیح دی گئی جو اڑان پاکستان اور 5Es قومی اقتصادی فریم ورک سے ہم آہنگ ہوں، جن میں برآمدات، برابری و بااختیاری، ای-پاکستان، ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی، اور توانائی و بنیادی ڈھانچے کے شعبے شامل ہیں۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ چیلنجز کے باوجود ہم پاکستان کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم عوام کی بہتری اور ملک کی ترقی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔پاک بھارت حالیہ صورتحال اور دفاعی صلاحیتوں اور اقتصادی استحکام پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم امن کے خواہاں ہیں، لیکن ملکی سالمیت اور بقا سے بڑھ کر کچھ اہم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے، ہماری مضبوط دفاعی صلاحیت مضبوط اور جدید نظام پر استوار ہے۔ ہم بھارت کو اپنی بقا سے کھیلنے یا معیشت کو غیر مستحکم کرنے یا ترقیاتی ایجنڈے کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ جب قوم میں عزم ہو تو کوئی چیلنج ناقابلِ عبور نہیں ہوتا۔وزیرِ منصوبہ بندی نے کہا کہ آئندہ پی ایس ڈی پی کو اڑان پاکستان اور اس کے اہداف سے ہم آہنگ بنایا جائے گا، ایسے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی جو پیداواریت میں اضافے اور 5ایز فریم ورک میں طئے کردہ اہداف کے حصول کا باعث بنیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ جاری منصوبوں میں ایسے منصوبے جو تکمیل کے قریب ہیں ان کے لیے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔احسن اقبال نے کہا کہ وزارتِ منصوبہ بندی ایک منظم، مربوط اور موثر ترجیحاتی عمل کے ذریعے ایسے منصوبوں کا انتخاب کر رہی ہے جو قومی ترقیاتی اہداف کے حصول میں مددگار ہوں گے، جن میں انفراسٹرکچر کی بہتری، انسانی وسائل کی ترقی، قومی تشخص کا فروغ، اور مستقبل کے ترقی یافتہ پاکستان کے لئے وسائل کی فراہمی اور سرمایہ کاری شامل ہے۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ اگرچہ چیلنجز بہت بڑے ہیں، مگر حکومت پاکستان ہر شعبے پر توجہ دے رہی ہے تاکہ عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے مالی سال میں زمینی حقائق اور چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے وزارتِ منصوبہ بندی نے ترقیاتی بجٹ کو از سر نو ترتیب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم وسائل کے درست استعمال پر توجہ دے رہے ہیں تاکہ اہم منصوبے جاری رہیں اور اڑان پاکستان وژن اور وفاقی حکومت کی ترجیحات کے مطابق ترقی کے سفر کو آگے بڑھایا جا سکے۔ یہ حکمتِ عملی ہمیں آئندہ مالیاتی منظرنامے میں بہتر انداز سے آگے بڑھنے میں مدد دے گی۔
