لاہور ( این این آئی) وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی انتھک محنت سے ملک ترقی کی جانب گامزن ہو چکا ملکی برآمدات کے فروغ کیلئے تمام وسائل بروئے کار اور لائیوسٹاک سیکٹر میں مزید اصلاحات لائی جارہی ہیں، ایگر ایلول کے شعبے میں تحقیق پر خصوصی توجہ مرکوز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں مقامی فوم مپنی کے دورے کے موقع پر میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی مدبرانہ سوچ اور ان کی با صلاحیت ٹیم کی بدولت ملکی معیشت بحال اور اس میں استحکام آیا ہے ملکی برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی آئی ہے، حکومت زراعت ولا ئیواسٹاک کے شعبے کی ترقی کے لیے بھر پور اقدامات کر رہی ہے۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں جدید ٹیکنا لوجی کے استعمال کو فروغ دیا جارہا ہے تا کہ پیداوار میں اضافہ ہو، زرگی اور لا ئیو سٹاک کے شعبوں میں تحقیق پر بھی خصوصی توجہ دی جاری ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت کھاد کی قیمتوں میں کمی آئی اور اس کی دوستیابی کوبھی یقینی بنایا گیا ہے، حکومت کسانوں کو آسان اثر انکا یہ قرضے فراہم کرنے کے لیے بھی موثر اقدامات کر رہی ہے۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ملک پیک پر میکسر ختم ہو جائیں تا کہ عوام کو سستا دو وہ ملے ۔ وہ وعد اور گوشت کی سنتی و معیاری فراہمی کیلئے حکومت لائیوسٹاک سیکٹر کو سوتیں فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے تعاون سے اونٹ کے دودھ کو کھا کر کے ہی ایل سی کمپنی اسے پاکار کی شکل میں ڈال کر جانے کیلئے ایکسپورٹ کرنے جارہی ہے، ای ایس سی کی ٹیم نے مقامی کمپنی سے مل کر عالمی معیار کے مطابق بنایا گیا آخر یا 20 ان خشک دودھ جلد چائے کوایکسپورٹ کریں گے۔ یہ بہت اچھا اللہ ام اور مقامی فوڈ مینی کی جانب سے بیان کو خشک دو وجوہ کی برآمد سے ملک کو قیمتی زر مبادلہ حاصل ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم ایگریکلچر کے حوالے سے بہت پر عزم ہیں باقی اپنی حکومت کے ساتھ اشتراک سے کاروبار کر سکتی ہے جس کے لئے تمام ماہ سہولیات حکومت فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مویشیوں کی برآمدات سے پاکستان میں سیا نے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے تو اسے بند کردیں گے، حکومت لائیوسٹاک میں بھینسوں کے حوالے سے ایک حکیم لارہی ہے جس میں فارمرز کو بھینٹوں کے ر تعاون کر السحری کے حوالے سے انہوں کروز 150 کے پیاز تھیں جو گذشتہ سال صرف 45 ہزارے آگئیں کہ اقدام ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک پیک انڈسٹری کے فروغ کیلئے چھوٹے کا شیکاروں کو آسان طریقوں کے ذریعے ایک سے قرضوں کی فراہمی کی باری ہے تاکہ وہ اپنی فارمنگ بہتر طریقے سے کر سکیں ۔ کھادوں کی قیمتوں کے حوالے سے انہوں نے کیا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان کی قیمتیں دریا میں تا ہم وافر سٹاک ہونے کی صورت میں حکومت کا بھی ایکسپورت کرے گی۔
