اسلام آباد (این این آئی)وفاقی کابینہ نے نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام بارے بل پارلیمنٹ بھیجنے ،پیٹرولیم پراڈکٹس آرڈیننس 1961ء میں ترمیم ،سسٹین ایبل انوسٹمنٹ سکوک فریم ورک کی منظوری دے دی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونیوالی کمی کی رقم سے بلوچستان کی اہم شاہراہ این 25 کو دو رویہ کرنے کا اعلان کردیا ۔جاری بیان کے مطابق منگل کو وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کو صارفین تک منتقل کرنے کی بجائے اس رقم کو بلوچستان کی سب اہم شاہراہ(این 25چمن، کوئٹہ،قلات،خضدار،کراچی شاہراہ)کو دو رویہ کرنے میں استعمال کیا جائے گا تاکہ بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات میسر آسکیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قومی شاہراہ کی بحالی موٹر وے کے معیار پر کی جائے۔ مزید برآں اسی بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کرنے میں استعمال ہو گی جس سے صوبہ بلوچستان کی سینکڑوں ایکڑ زمین سیراب ہو گی اور صوبے سمیت پاکستان بھر میں خوشحالی آئے گی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی جو خصوصی طور پر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شریک تھے نے بلوچستان کے عوام کیلئے این 25کی بحالی اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کیلئے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔قبل ازیں وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر پیٹرولیم پراڈکٹس (پیٹرولیم لیوی)آرڈیننس 1961ء میں ترمیم کی منظوری دے دی اس ترمیم میں قومی محصولات میں اضافہ ہو گا۔وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر حکومت کی ڈومیسٹک سیکیورٹیز جاری کرنے کے حوالے سے سسٹین ایبل انوسٹمینٹ سکوک فریم ورک کی منظوری دی، یہ فریم ورک مقامی طور پر پائیدار سرمایہ کاری کیلئے سکوک جاری کرنے کے حوالے مددگار ثابت ہو گا جس کے تحت پائیدار ماحولیات اور قابل تجدید توانائی کے حوالے سے منصوبوں کی فنڈنگ کی جا سکے گی۔ یہ فریم ورک پائیدار ترقیاتی اہداف ، نیشنلی ڈٹرمنڈ کانٹری بیوشنز 2021ء اور قومی ایڈیپٹیشن پلان 2023ء کی تکمیل میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارش پر نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے بل کو پارلیمنٹ بھیجنے کی بھی منظوری دے دی ۔
