اسلام آباد (این این آئی)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب اور وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ 4مارچ بروز منگل کو کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کے ہیڈ آفس کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ تقریب میں پالیسی ساز، وفاقی سیکرٹریز، بزنس کمیونٹی کے نمائندے اور سی سی پی حکام سمیت اہم سٹیک ہولڈرز شرکت کریں گے۔کمپیٹیشن کمیشن کا نیا ہیڈکوارٹرز فن تعمیر کا شاہکار ہوگا۔ جدید ٹیکنالوجی سے مزین یہ سمارٹ اور محفوظ بلڈنگ توانائی کی بچت میں اہم کردار ادا کرے گی اور تمام ملازمین ایک چھت تلے کام کرسکیں گے۔ بلڈنگ میں گرین ایریاز ہوں گے جس سے پیشہ ورانہ ماحول میں بہتری آئیگی۔ اس کے علاوہ اپنی بلڈنگ کی بدولت کمیشن کو ماہانہ کرایہ ادا نہیں کرنا پڑے گا جس سے کمیشن مالی طور پر مزید مستحکم ہوگا۔ کمپیٹیشن کمیشن کے نئے ہیڈ آفس کے سنگ بنیاد کے حوالے سے چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے کہا کہ یہ ہیڈ آفس محض اینٹوں اور پتھر سے بنی ایک عمارت نہیں بلکہ یہ ایک مستحکم اور پائیدار کمپیٹیشن کمیشن کے قیام کی جانب ہمارے غیر متزلزل عزم کی علامت ہے، سی سی پی مستقبل میں ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی اپنے دفاتر قائم کرے گا۔ کمپیٹیشن کمیشن نے گزشتہ ایک سال کے دوران کارٹلائزیشن، ملی بھگت اور گمراہ کن مارکیٹنگ کرنے پر کاروباری اداروں کو 275 ملین روپے کے جرمانے عائد کیے جبکہ مجموعی طور پر 100 ملین روپے کے جرمانے وصول کیے۔ کمیشن نے عدالتوں میں زیرسماعت 73 مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا۔ اس کے علاوہ سی سی پی نے کھاد، ریئل اسٹیٹ، تعلیم، پبلک پروکیورمنٹ اور فارماسیوٹیکل کے شعبوں میں مسابقتی قانون کی ممکنہ خلاف ورزیوں پر 32 شوکاز نوٹس بھی جاری کیے۔کمپیٹیشن کمیشن نے ٹرانسپورٹیشن، ٹیلی کمیونیکیشن، کنسٹرکشن اور ایف ایم سی جی سیکٹرز میں 7 نئی انکوائریاں بھی شروع کیں۔علاوہ ازیں کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے مارکیٹ انٹیلی جنس یونٹ (ایم آئی یو) کو بھی فعال کیا ہے ، جس نے جدید تجزیاتی طریقہ کار اپناتے ہوئے تقریباً 200 مسابقت مخالف طریقوں کی نشاندہی کی ہے۔ کمیشن نے اپنے قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کو پیش نظر رکھتے ہوئے اہم سیکٹرز میں ریسرچ بھی کی ہے جس کا مقصد مارکیٹ کی ترقی اور منصفانہ مقابلے کا فروغ ہے۔
